تنخواہوں، پنشن میں 20 فیصد اضافہ، قائمہ کمیٹی سینٹ نے 170 سفارشات کو حتمی شکل دیدی
اسلام آباد (آن لائن) سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے آئندہ مالی سال 2016-17کے بجٹ کے لیے 170سے زائد سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے جن میںسرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد اضافہ، پاکستان سٹیل ملز اور سٹیٹ لائف کارپوریشن آف پاکستان کی نجکاری نہ کرنے، اسلامی بنکاری نظام رائج کرنے، یتیموں اور بیواؤں کے لیے بلا سود قرضہ سکیم شروع کرنے، بلوچستان سمیت ملک میں چھوٹے ڈیم بنانے، موٹر وے کے سٹاپ پر ایمرجنسی میڈیکل یونٹ قائم کرنے، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافے، کسانوں کے لیے تکافل انشورنس سکیم شروع کرنے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے خصوصی فنڈ، تھر کے علاوہ بلوچستان اور خیبر پی کے کے لئے ڈمپر ٹرکوں کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ دینے، گوادر ائیرپورٹ کے لیے بیس کروڑ رکھنے اور بجلی کی پیداوار پر غیرمساوی انکم ٹیکس پر خیبر پی کے کے پن بجلی گھروں کو انکم ٹیکس سے مستثنی قرار دینے کی سفارشات شامل ہیں۔ یہ سفارشات کل سینٹ میں پیش کی جائیں گی۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین کمیٹی سیلم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلمینٹ ہائوس اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے کہا آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے 170سے زائد سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے۔