سرحدی صورتحال تشویشناک ہے‘ وزیر دفاع آج بریفنگ دیں : چیئرمین سینٹ‘
اسلام آباد (خبرنگار+ این این آئی+ اے پی پی) چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے ملکی سرحدی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے وزیر دفاع سے بریفنگ طلب کر لی۔ رضا ربانی نے کہا کہ ملکی سرحد پر تشویشناک صورتحال ہے اور 2 افسران جاں بحق ہوچکے ہیں۔ وزیر دفاع (آج) جمعرا ت کو ایوان کوپاک افغان سرحد پر ہونیوالی کشیدگی سے متعلق ایوان کو آگاہ کریں۔ قبل ازیں طورخم سرحد پر افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے شہید ہونے والے میجر جواد چنگیزی کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ دریں اثناءوفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی ہوئی‘ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں برآمدامات میں اضافے کے لئے اقدامات تجویز کئے ہیں‘ یکم جولائی سے پانچ برآمدی شعبوں پر سیلز ٹیکس ختم کردیا جائے گا‘ 31 اگست تک تمام ٹیکس ریفنڈز ادا کردیئے جائیں گے‘ معیاری بیجوں کی فراہمی کے لئے قانون جلد پارلیمنٹ میں آئے گا۔ سینیٹر راحیلہ مگسی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے فنڈز میں اضافہ کیا ہے‘ ملک کو دہشتگردی اور دیگر مسائل کا سامنا نہ ہوتا تو تعلیم‘ صحت اور دیگر شعبوں کے لئے مزید فنڈز مختص کئے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے نئے ٹیکس لگانا پڑتے ہیں۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار آج سینٹ میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر بحث سمیٹیں گے۔ ایوان بالا (سینٹ) میں متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں بلدیاتی ممبران کی حلف برداری نہ ہونے پر علامتی واک آﺅٹ کیا۔ متحدہ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ 6 ماہ ہوگئے ہیں بلدیاتی الیکشن کو حلف نہیں لیا جارہا 96 بلدیاتی ممبران حلف اٹھانے کیلئے چار گھنٹے کھڑے رکھا گیا بعد میں حلف برداری نہیں ہوئی کراچی میں ایم کیو ایم کو حق سے محروم رکھا جارہا ہے ، جن حالات سے آج ایم کیو ایم گزر رہی ہے کل دوسری پارٹیاں بھی گزریں گی۔ پمز ہسپتال کی ابتر صورت حال پر حکومتی سینیٹر چودھری تنویر ایوان میں پھٹ پڑے، سینیٹر چودھری تنویر نے کہا کہ پمز ہسپتال میں صفائی کا سسٹم تباہ ہوچکا ہے ایم آئی آر مشین خراب ہوچکی ہے غریب لوگ کہاں جائیںچیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے پمز اور پولی کلینک کا معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کیڈ کو بھجوا دیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے وفاقی حکومت کی حمائت کرچکے ہے،اس لئے ےہ تاثر درست نہےں کہ ان صوبوں کو اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات ہےں‘ پی ایس ڈی پی میں ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان سیکشن کے لئے 22 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں‘ سندھ کو نظرانداز کرنے کا تاثر درست نہیں۔ ایوان بالا میں اقتصادی راہداری سے متعلق سینٹ کی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے کمیٹی کی رپورٹ میں جو معاملات اٹھائے گئے ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں‘ صوبائی حکومتیں بھی وفاقی اکائی کا حصہ ہیں اگر بلوچستان اور خیبرپی کے کی حکومتیں اعتماد کا اظہار کر چکی ہیں تو کس طرح یہ منصوبہ متنازعہ بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ پی ایس ڈی پی میں مغربی روٹ کے لئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں‘ جس رکن نے یہ دعویٰ کیا ہے انہیں اپنی غلط بیان پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال دسمبر سے گوادر سے کوئٹہ تک ٹریفک شروع ہو جائے گی۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے متعلقہ فریقین کے خدشات دور کئے جائیں۔ خیبر پی کے اور بلوچستان کی بنیادی ضروریات پوری کی جائیں۔ سینیٹر اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے حوالے سے جو بھی وعدے کئے گئے ہیں وہ پورے کئے جائیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ بہت اہمیت کا حامل ہے‘ اس منصوبے کے حوالے سے تحفظات دور کئے جائیں۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مغربی روٹ کو متنازعہ بنایا جائے، سندھ کو بھی اقتصادی راہداری میں ترجیح دی جائے۔ چیئر مین سینیٹ نے ایوان بالا میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی(ترمیمی) آرڈیننس تاخیر سے پیش کرنے کے معاملے کی خود سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سینٹ میں قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ سینیٹر شاہی سید نے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔سینٹ میں پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ(ترمیمی) بل2016ءسے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کی سینٹ میں دستور(ترمیمی) بل2016ءسے متعلق قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ پیش کرنے کا معاملہ مورخر کر دیا گیا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزیر مملکت حلف اٹھائے بغیر پارلیمنٹ یا قائمہ کمیٹی میں حکومت کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔ مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر نجمہ حمید نے کہا ہے کہ حکومت نے موجودہ حالات میں بہت اچھا بجٹ پیش کیا ہے، بچوں کے دودھ پر لگایا جانیوالا ٹیکس واپس لیا جانا چاہئے۔
سینٹ