اورنج لائن ٹرین : پنجاب حکومت نے پانچ مقامات پر عدالتی حکم کی خلاف وزری کی‘ ہائیکورٹ میں رپورٹ جمع
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر اورنج ٹرین منصوبے میں حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے قائم لوکل کمشن نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے چوبرجی، شالا مار، بابا موج دریا، لکشمی چوک اور زینب النساء میں ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی۔ جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے اورنج ٹرین منصوبے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی، سیکرٹری سپریم کورٹ بار اسد منظور بٹ اور سابق سیکرٹری ہائیکورٹ بار احمد قیوم پر مشتمل دو رکنی لوکل کمشن نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ پنجاب حکومت نے گیارہ تاریخی عمارتوں کی حدود میں اورنج ٹرین کی تعمیر کیخلاف حکم امتناعی کے باجود پانچ مقامات پر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ہے، سول سوسائٹی کی طرف سے محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ لوکل کمشن کی رپورٹ نے پنجاب حکومت کی بدنیتی ثابت کر دی ہے، پیپرا قوانین کی خلاف ورزیوں کا بھی حکومت نے اعتراف کر لیا ہے جبکہ منصوبے کی تعمیر کے دوران انسانی جانوں کی ہلاکتوں پر بھی کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کئے جا رہے، عدالت نے لوکل کمشن کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے سماعت 23 جون تک ملتوی کر دی۔
اورنج ٹرین