• news

الزامات کی بنیاد پر سزائیں دینے لگے تو ہر ایک کو لائسنس مل جائیگا: جسٹس آصف سعید

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے چھ سالہ بچی اقراء سے زیادتی اور قتل کے ملزم نذیر احمد کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ایف آئی آر کی کہانی پر جرم ثابت نہیں ہوتا، زیادتی کا وقوع دن دیہاڑے ہوا مگر استغاثہ شواہد پیش نہ کرسکی، عدالت نے 20سال قید بامشقت برقرار رکھی، ملزم نذیر پر اوکاڑہ میں چھ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام ہے۔ علاوہ ازیں عدالت نے اجتماعی زیادتی اور قتل کے دو ملزموں کی پھانسی کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی۔ جعفر حسین اور کوثر حسین پر مظفرگڑھ میں شمشاد نامی خاتون سے اجتماعی زیادتی اور ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ اجتماعی زیادتی کی سزا موت ہے، الزامات کی بنیاد پر سزائیں دینے لگیں تو ہر ایک کو لائسنس مل جائے گا، اللہ نے حضرت داؤد علیہ السلام کو درست فیصلے کرنے کا علم دیا تھا، حضرت داؤد علیہ السلام فیصلہ کرنے کے بعد سجدے میں گر کر اللہ سے معافی مانگتے تھے، پیغمبر اللہ کے دیئے علم کے باوجود اللہ سے معافی مانگتے تھے، ہم تو پھر بھی عام انسان ہیں، یہ ہمارے معاشرے کی بد قسمتی ہے کہ بچیوں سے ناروا سلوک اب بھی جاری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن