سبزیوں‘ پھلوں کی مہنگے داموں فروخت جاری‘ شہریوں کا شدید احتجاج
لاہور (کامرس رپورٹر) دکانداروں نے 10 ویں روزے بھی پرچون سطح پر سبزیوں اور پھلوں کی مہنگے داموں فروخت جاری رکھی جبکہ شہریوں نے رمضان میں پرچون سطح پر سبزیوں اور پھلوں کی مقررہ قیمتوں پر فروخت نہ کئے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر سرکاری نرخنامے کے مطابق سبزیوں اور پھلوں کی فروخت ممکن نہیں تو سرکاری نرخنامے کو بند کر دیا جائے۔ یکم رمضان سے لیکر اب تک گراں فروش ہمیں دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں‘ لیکن حکومت نے گراں فروشی کو روکنے کیلئے کوئی مؤثر اقدام نہیں کئے۔ صارفین کے مطابق دکانداروں نے ان کو سبزیاں اور پھل مقررہ نرخوں سے 35 روپے زائد میں فروخت کئے ہیں۔ سبزیوں میں ایک کلو آلو دکاندار 32 کی بجائے 37 روپے تک فروخت کرتے رہے۔ پیاز 23 کی بجائے 37‘ ٹماٹر 23 کی بجائے 42‘ لہسن دیسی 136 کی بجائے 165‘ لہسن چائنہ 161 کی بجائے 185‘ ادرک چائنہ 84 کے بجائے 115‘ بینگن 33 کی بجائے 40‘ پالک 33 کی بجائے 39‘ کھیرا دیسی 33 کی بجائے 44‘ کریلے 31 کی بجائے 45‘ لیموں دیسی 126 کی بجائے 156‘ پھلیاں رواں 62 کی بجائے 80‘ بند گوبھی 35 کی بجائے 42‘ پھول گوبھی 51 کی بجائے 70‘ سبز مرچ 40 کی بجائے 75‘ شملہ مرچ 51 کی بجائے 75 روپے‘ اروی 69 کی بجائے 80‘ گھیا کدو 24 کی بجائے 38‘ مٹر 102 کے بجائے 130‘ مولی 11 کی بجائے 17‘ بھنڈی 43 کی بجائے 55‘ ٹینڈے دیسی 53 کی بجائے 60‘ پھلوں میں ایک کلو خوبانی 102 روپے کی بجائے 130‘ روپے‘ آم چونسہ 108 کی بجائے 120‘ سیب سفید 79 کی بجائے 90‘ سیب کال کولو پہاڑی 141 کی بجائے 170‘ کھجور عراقی 116 کی بجائے 150‘ فالسہ 106 کی بجائے 135‘ آڑو 176 کی بجائے 200‘ آلو بخارہ 176 کی بجائے 205‘ آم دوسہری 106 کی بجائے 120‘ کیلا اول درجن96 کی بجائے 136‘ کیلا دوم درجن 66 کی بجائے 100‘ خربوزہ 42 کی بجائے 44‘ الیچی 183 روپے کی بجائے 200 روپے‘ کھجور اصیل 131 روپے کی بجائے 165روپے اورکھجور ایرانی اول 157 روپے کی بجائے 190 روپے میں فروخت ہوئی۔