حکیم سعید کے قتل میں متحدہ رہنما ذوالفقار حیدر‘ محمود صدیقی ملوث ہیں
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے سکیورٹی انچارج منہاج قاضی نے ویڈیو بیان میں انکشاف کیا ہے کہ 17 اکتوبر 1998ءکو کراچی میں ہمدرد پاکستان کے بانی حکیم سعید کے قتل میں ایم کیو ایم کے سابق ممبر سندھ اسمبلی ذوالفقار حیدر اور رہنما قمر منصور کا بھائی محمود صدیقی ملوث ہیں۔ حکیم سعید کے قتل کے وقت ایم کیو ایم کے سابق ممبر سندھ اسمبلی ذوالفقار حیدر کراچی میں تھے جبکہ محمود صدیقی طلباءتنظیم اے پی ایم ایس او کا چیئرمین تھا۔ منہاج قاضی نے بتایا کہ11 مارچ 2015ءکو نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے میں گرفتار شاکر لنگڑا، عمران پاشا اور ندیم موٹا اور لیاقت آباد کے علاقائی عہدیدار عامر بھی حکیم محمد سعید قتل کیس میں بھی ملوث ہیں۔ منہاج قاضی نے جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے سامنے محمود صدیقی اور سابق رکن سندھ اسمبلی صفدر باقری کے ”را“ سے تعلقات کی تصدیق بھی کی تاہم کہاکہ حکیم محمد سعید کے قتل سے انکا کوئی تعلق نہیں وہ اس وقت ایم کیو ایم سے رابطے میں نہیں تھے۔ دوسری طرف متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما فاروق ستار نے نائن زیرو پر پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ ایم کیو ایم کو تنہا کرنے کے لئے پرانے الزامات لگائے جارہے ہیں اور منہاج قاضی نے رینجرز کی تحویل میں الزامات لگائے جنہیں ہم یکسر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائن زیرو کے سابق سکیورٹی انچارج منہاج قاضی رینجرز کی تحویل میں ہیں اور ان کا ویڈیو بیان 90 روزہ تحویل میں لیا گیا جس میں تمام پرانے الزامات لگائے گئے۔ اس ویڈیو کے پس پردہ عوامل اور مقاصد کا جائزہ لے رہے ہیں‘ زیرحراست ملزم کا ریکارڈ کردہ بیان میڈیا پر نشتر کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا حکیم سعید قتل کیس میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کو عدالت نے باعزت بری کیا، ایم کیو ایم پر حکیم محمد سعید کے قتل کا جھوٹا الزام لگایا گیا اس لئے سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ منہاج قاضی کے ساتھ خالد شمیم کی ویڈیوز کا ازخود نوٹس لے۔
منہاج قاضی