حکومت کے پاس بہت کم وقت رہ گیا‘ آمریت سے بچنے کیلئے آڈٹ ضروری ہے: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے ملک کو آمریتوں سے بچانے کیلئے جمہوری حکومتوں کا آڈٹ ضروری ہے۔ حکومت کے پاس وقت بہت کم رہ گیا ہے۔ جمہوریت کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ دار موجوہ حکومت ہوگی۔ آج تک غریبوں کا احتساب ہوتا آیا ہے مگر اب احتساب کا آغاز بڑوں سے ہوگا۔ سول عدالتوں کی ناکامی سے اب لوگ فوجی عدالتوں سے انصاف مانگنے لگے ہیں۔ ڈیرہ چودھری منظور گجر مناواں میں عوامی دعوت افطار کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ماڈل ٹائون واقعہ میں دو سال قبل شہید ہونے والے عوامی تحریک کے 14 کارکنوں کے قتل کا فیصلہ عدالتی نظام کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ عوام اب عدل و انصاف کی عدم فراہمی سے عدالتوں سے مایوس ہو چکے ہیں اور فوجی عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں۔ ہر چیف جسٹس نے ریٹائرمنٹ کے بعد یہ اعتراف کیا۔ موجودہ عدالت نظام خامیوں اور نقائص کا مجموعہ ہے جبکہ موجودہ چیف جسٹس تو ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی عدلیہ اور عدالتی نظام پر سخت تنقید کر رہے ہیں۔ سوال پیدا ہوتا ہے اس بگڑے ہوئے نظام کو ٹھیک کس نے کرنا ہے۔ حکمران تو کسی قیمت پر بھی اپنے احتساب کیلئے تیار نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا حکومت اب تک احتساب کمیشن بنانے میں ناکام ہے‘ لیکن لیت و لعل اور ڈنگ ٹپائو پالیسی سے وہ اپنے آپ کو نہیں بچا سکے گی۔ قوم کی گردنوں پر لاڑکانہ اور لاہور کے شہزادے سوار ہیں جو عوام سے زیادہ اپنے پالتو جانوروں سے پیار کرتے ہیں۔ مزید براں منصورہ میں مقبوضہ کشمیر سے آئے ہوئے سینئر حریت رہنما اور جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ سے ڈیڑھ گھنٹہ طویل ملاقات کے موقع پر سرا الحق نے کہا کشمیر کی آزادی تک پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ حریت دھڑوں کا اتحاد وقت کی سب سے اہم ترین ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی حریت قائدین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی نے ماضی میں حریت قائدین کے ساتھ متعدد بار رابطہ کے دوران اتفاق اور اتحاد کی اہمیت اور وقت کا اہم تقاضا قرار دیتے ہوئے اختلافات ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔