طاہر القادری کی آرمی چیف سے مداخلت کی اپیل آئینی نہیں: رانا ثنا
لاہور (وقت نیوز) وقت نیوز کے پروگرام اِنسائیٹ میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے خصوصی شرکت کی۔ اس پروگرام کے میزبان ایڈیٹر دی نیشن سلیم بخاری جبکہ سینئر پروڈیوسر میاں عمران عباس تھے۔ یہ پروگرام آج رات 10 بجے وقت نیوز پر نشر ہوگا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا ہم ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق طاہر القادری کو جلسے سے روک سکتے تھے مگر ہم نے جمہوری اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جلسے کی اجازت دی، اس جلسے کے پیچھے طاہر القادری غیرملکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان عوامی تحریک عدالت کو پریشرائز کرنا چاہتی ہے اور اپنی مرضی کا انصاف چاہتی ہے۔ عوامی تحریک کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے ہماری ایف آئی آر درج کرائی یہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا طاہر القادری کا آرمی چیف سے مداخلت کی اپیل کرنا کسی طور پر آئینی نہیں، ان جماعتوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے جو غیرجمہوری عناصر کی حمایت کا اعلان کر رہی ہیں۔ فوج کو اس قسم کے معاملات سے دور رکھنے میں ملک کی بھلائی ہے، ہماری فوج ملک کے مشکل ترین آپریشن میں مصروف ہے، سیاسی جماعتوں کو یہ سوچنا سمجھنا چاہئے کہ ملک میں جمہوریت ہوگی تو نظام چلتا رہیگا، کسی ملک میں ایسا کبھی نہیں ہوتا آرمی چیف ایسے کیسوں کی پیروی کرے یا انہیں دعوت دی جائے آکر معاملات کو سنبھالیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون متاثرین سے ہماری طویل ملاقاتیں ہوچکی ہیں انہیں ہر ممکن اور ہر حد تک انصاف فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ طاہر القادری نے کبھی متاثرین کے کسی کیس میں پیروی نہیں کی عملاً تمام لواحقین بذاتِ خود تنہا عدالتوں میں چکر لگا رہے ہیں۔ طاہر القادری نے 5 ارب روپے دیکر کینیڈا کی شہریت لی طاہر القادری کہنے کو ٹرسٹ چلا رہے ہیں مگر حقیقتاً یہ اربوں کی پراپرٹی انکے دونوں بیٹے اور بیوی چلا رہی ہیں اور سارا مالی انتظام انکے زیراثر ہے۔ علامہ صاحب خود 9 آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔ ہمارا آڈٹ کرنے سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کریں نوازشریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے۔ شہباز شریف پارٹی کارکن ہیں ان سمیت کوئی بھی نواز شریف مائنس فارمولے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ عمران اور طاہر القادری دھرنا سیاست سے تبدیلی لانا چاہتے ہیں، دنیا کی ترقی یافتہ قوموں نے جمہوریت میں ترقی کی عمران خان جمہوریت کا حصہ ہیں مگر افسوس وہ دوسروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جنہوں نے ہمیشہ چور دروازے سے اقتدار میں جگہ بنائی۔ انہوں نے کہا غوث علی شاہ اور ذوالفقار کھوسہ جیسے بڑوں کی ہم عزت کرتے ہیں۔ ہم نے بہت بار انہیں منانے کی کوشش کی مگر ہماری کوششوں کا مثبت جواب نہیں ملا جہاں تک چھوٹی گینگ کے خلاف آپریشن کا تعلق ہے انہوں نے اصل طاقت پیپلز پارٹی کے دور میں پکڑی ہم نے پوری نیک نیتی سے ان کا قلع قمع کیا بھر پور آپریشن کیا۔ ان اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں کہ ہم ناکام ہوئے اور فوج نے آپریشن کیا۔ ہم نے خود فوج اور رینجرز کو آپریشن کرنے کیلئے کہا پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال دوسرے صوبوں کی نسبت بہت بہتر ہے، شرپسند تنظیموں پر مکمل پابندی ہے نام بدل کر کام کرنے والی تنظیموں پر ہماری ایجنسیوں پر مکمل نظر ہے ہم نے بہتر حکمت عملی سے پنجاب سے دہشت گردوں کا صفایا کیا۔