پاکستان کی کڑی نگرانی کی جائے ورنہ نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں: رکن امریکی ایوان نمائندگان
واشنگٹن (این این آئی) امریکی ایوان نمائندگان نے اجلاس میں پاکستانی امداد میں کمی کی دو ترامیم کو منظور کرنے سے انکار کیا اس اجلاس میں رکن امریکی ایوان نمائندگان ٹیڈ پوئے نے ان رپورٹس کی بنیاد پر کہ پاکستان طالبان کو سپورٹ کررہا ہے، اسلام آباد کی امدادی رقم میں 20 کروڑ ڈالر کم کرنے کی تجویز پیش کی۔ دوسری جانب سینیٹر ڈانا روہراباچر نے بھی پاکستان پر یہی الزامات عائد کرتے ہوئے کہا شکیل آفریدی کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے پاکستان اپنے اتحادی امریکا سے مخلص نہیں۔رکن امریکی ایوان نمائندگان روڈنے فریلن گھوسین نے ڈیفنس اپرو پریئیشنز کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کولیشن سپورٹ فنڈز اتحادی ملکوں کو فوجی اور لاجسٹک امداد کے لئے دیئے جاتے ہیں جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی سکیورٹی فورسز کا ساتھ دینے کے لئے اتحادی فوجیوں کی تریبت، ہتھیار اور جدید آلات کی فراہمی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا افغانستان میں امریکی فورسز کو ہتھیار پہنچانے کا اہم راستہ پاکستان ہے، امریکا خطے میں پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کررہا ہے لیکن سی ایس ایف فنڈز ملنے کے باوجود پاکستان ان چینلجز سے نمٹنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہمیں پاکستان کو آزاد نہیں چھوڑنا چاہئے، پاکستان کے ہر اقدام کی کڑی نگرانی کی جائے ورنہ اس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔رکن امریکی ایوان نمائندگان پیٹر ویسلوکے نے بھی ان ترامیم کی سخت مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا امریکی انتظامیہ نے ایک ایسا میکانزم بنا رکھا ہے، جس کے تحت پاکستان کو اْس وقت امدادی رقم فراہم کی جائے جب اس بات کی تصدیق ہو جائے پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کرے گا۔اس موقع پر پاکستان کانگریسشنل کوکس کی شریک صدر شیلا جیکسن لی نے پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی نشاہدہی کی۔انہوں نے بتایا کہ میں نے پاکستان میں کئی حکومتی افسران کے ساتھ کام کیا خاص طور پر پاکستانی فوج کئی سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہی ہے اور اس جنگ میں پاک فوج کے کئی جوان جان کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا وہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے پر یقین رکھتی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا پاکستان ایٹمی صلاحیت رکھتا ہے اس وجہ سے ہمیں پاکستان کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے چاہئیں۔