انسانی جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں بلاجواز اضافہ جاری
اسلام آباد (قاضی بلال) ملک بھر میں غیرقانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے ۔ بعض ادویات ساز کمپنیوں نے سندھ ہائیکورٹ سے ادویات کی قیمتوں میں سو فیصد اضافے کا حکم امتناع حاصل کر رکھا ہے اور اس کی آڑ میں پچھلے تین سے چار ما ہ کے دوران ادویات کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر بھی ہزاروں ادویات کی قیمتوں میںدس سے سو روپے تک اضافہ ہوتا رہا ہے ۔ اس حوالے سے ایک میڈیکل سٹورکے مالک نے بتایا عام انسانی جانیں بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے ۔ کھانسی ٗ شوگر ٗ بخار اور دل کی ادویات کی قیمتوں میں پچھلے تین سے چار ماہ کے دوران کم از کم سو فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ حکومت کی جانب سے سختی کی جاتی ہے توپھر مارکیٹ میں مصنوعی قلت پیدا کر دی جاتی ہے ۔ وفاقی وزارت نیشنل ہیلتھ اس کا ذیلی ادارہ ڈریپ ٗ سندھ ہائیکورٹ کو قائل کرنے میں مکمل طور ناکا م رہاجس کی وجہ سے سو فیصد بڑھائی گئی قیمتوں کو نہ روکا جا سکا اور وہ آج بھی اسی طرح فروخت کی جا رہی ہیں ۔ دوسری جانب وزارت نیشنل ہیلتھ اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کی اجازت دے دی ہے جس پر عملدرآمد جولائی سے ہوگا غیر قانونی اضافے کے بعد اب قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گا جس سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ ذرائع کے مطابق پندرہ سال بعد مقامی و غیر مقامی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے ۔دس ہزار ادویات کی قیمتوں میں یکم جولائی سے پندرہ جولائی کے دوران اضافہ ہوگا جو آٹھ سے دس فیصد تک ہو سکتا ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے ڈریپ کی منظوری کے بعد ہی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرے گی اور امکان ہے کہ وزیراعظم ایک بار پھر اس اضافے کو مسترد کر دیں۔ جس کے بعد ادویات ساز کمپنیاں پھر سے عدالتوں کا رخ کر سکتی ہیں۔