• news
  • image

مسلم لیگ (ن) کا 32 رکنی ’’ناراض گروپ‘‘ حکومت کے لئے درد سر بن گیا

قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل شروع ہو چکا ہے جمعہ کو وفاقی وزارت خزانہ و اقتصادی امور اور کابینہ ڈویژن کے مطالبات زر منظوری دی گئی اپوزیشن کی کٹوتی کی تحارک مسترد کر دی گئی ہیں اس وقت حکومت ’ناراض گروپ‘‘ کی وجہ سے مشکل صورت حال سے دوچار ہے 32رکنی ناراض گروپ ایوان میں کورم توڑ کر بار بار حکومت کے لئے شرمندگی کا باعث بن رہا ہے جب کہ دوسری طرف تحریک انصاف ہر وقت کورم ٹوٹنے کی تاک میں بیٹھی رہتی ہے جب اسے موقع ملتا ہے کورم کی نشاندہی کر دیتی ہے حکومت شرمندہ ہوتی ہے یا نہیں لیکن ان ارکان کو کوئی شرم نہیں آتی جو قائد ایواں محمد نواز شریف کی علالت کے دوران اس پارٹی کی حکومت کے لئے مسائل پیدا کر رہے ہیں جس کے ٹکت پر وہ منتخب ہو کر آئے ہیں میری اطلاع کے مطابق 32رکنی ناراض گروپ کی قیادت چوہدری جعفر اقبال کر رہے ہیں یہ گروپ وزراء کی منت سماجت پو خاطر میں نہیں لا رہا اور وہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے منتظر ہیں شنید ہے وہ ان کو منانے کے لئے آرئے ہیں۔ ناراض گروپ کے ایک رکن نے نوائے وقت کے استفسار پر بتا یا ان کے حلقوں کیلئے ترقیاتی فنڈز فراہم نہیں کئے جا رہے اسی طرح ’’ ناراض ارکان ‘‘ نے بعض وزرا ء کے طرز عمل کی شکایت کی ہے پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کی لابیوں میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی ملاقات موضوع گفتگو بنی رہی شنید ہے محمود خان اچکزئی حکومت کا پیغام لے کر سید خورشید شاہ کے پاس گئے اور انہیں باور کرایا ہے کہ پانامہ پیپرز لیکس پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان لڑائی کو ’’سرخ لکیر ‘‘ کو کراس نہیں کرنا چاہیے۔ پیپلز پارٹی کو تحریک انصاف کے ساتھ ’’شامل بینڈ باجہ‘‘ نہیں بننا چاہئے اور تحریک انصاف کے ساتھ ایک ’’کنٹینر ‘‘ پر کھڑا ہونے گریز کرنا چاہیے ۔سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے اپنی رہائش گاہ اپوزیشن جماعتوں کو اکھٹا کرکے حکومت پر دبائو بڑھانے کی کو شش کی ہے لیکن اپوزیشن کی 9جماعتوں میں سے 5جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ شازیہ مری نے’’ڈار کی مرغی دال برابر نہیں ‘‘ کا نعرہ لگایا اور کہا کہ ان کی مرغی ’’غیرمعیاری اور بے ذائقہ‘‘ ایوان میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحقٰ ڈار نے اپنی قیمتی گھڑی اتار کر جمشید دستی کو دے دی اور اس گھڑی کو50ہزار روپے میں فروخت کر چیئرٹی میں دے دیں جمشید دستی کو اپنی گھڑی پیش کرتے ہوئے کہا کہ رکن اسمبلی کہتے ہیں کہ میں نے 50 لاکھ کی گھڑی پہن رکھی ہے۔ یہ گھڑی کسی کو دے دیں اور 50 ہزار روپے کسی کو عطیہ کر دیں وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحق ڈارنے کابینہ اور اسکے زیلی اداروں کے اخراجات کے لئے 23مطالبات زرپیش کئے پیپلز پارٹی،تحریک انصاف ، جماعت اسلامی عوامی مسلم لیگ ایم کیوایم کے ارکان کی337کٹوتی کی تحریکوںکو یکجا کردیا گیا تھا ان تحریکوں کے تحت کابینہ کی کارکردگی کو ناقص قرار دیتے ہوئے اپوزیشن نے اس کو صرف علامتی طور پر سوروپے کا بجٹ دینے کی تجویز دی تحریکوں پر رائے شماری کروائی گئی۔ پیر کو وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ایوان میں دوران حراست ملزمان کی ویڈیو کے بارے میں اپنے موقف کا اعادہ کیا ہے اور کہا وڈیو کا لیک ہونا ہمارے عدالتی نظام کی تضحیک ہے کسی کو حق نہیں کہ وہ زیر حراست افراد کا میڈیا ٹرائل کرے اس قسم کی کاروائیاں بند ہونی چاہیں تین ویڈیوز لیک کی گئیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس مقبوضہ کشمیر کے رہنمائوں نے کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی، مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما سپیکر وزیٹر گیلری میں بیٹھے تھے قومی اسمبلی کے تمام ارکان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کا ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ارکان نے ڈیسک بجا کر مہمانوں کا خیر مقدم کیا واضح رہے کہ حریت رہنماء ظراکبر بٹ کی سربراہی میں کشمیری وفد ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن