اہم انتظامی عہدے نااہل افسروں سے بھرے پڑے ہیں: ہائیکورٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے ا نکوائری کا موقع دئیے بغیر سرکاری ملازم کونوکری سے برطرف کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت میں قرار دیا ہے کہ اہم انتظامی عہدے نااہل افسروں سے بھرے پڑے ہیں، خودمختار اداروں کے نااہل بورڈ آف ڈائریکٹرز ناپسندیدہ افراد کو شفاف ٹرائل اور ریگولر انکوائری کا موقع دئیے بغیر نوکریوں سے نکال کر سمجھتے ہیں کہ انکا عمل درست ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سرگودھا کیٹل مارکیٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اسکے موکل کو شفاف ٹرائل کا موقع دئیے بغیر نوکری سے برطرف کردیا۔ سرکاری وکیل نے تفصیلی جواب کیلئے مزید مہلت طلب کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار کو ذاتی شنوائی کا موقع دے کر طریقہ کار کے مطابق نوکری سے برطرف کیا گیا۔ سرگودھا کیٹل مارکیٹ کے ایم ڈی ڈاکٹر آفتاب کے بروقت عدالت پیش نہ ہونے اور غیرتسلی بخش جواب دینے پر عدالت نے سخت سرزنش کی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت شفاف ٹرائل کا موقع دئیے بغیر سرکاری ملازم کو پیشہ وارانہ غفلت اور ناقص کارکردگی کا پروانہ دیکر نوکری سے برطرف کر کے سمجھا جا رہا ہے کہ آپ کا پروانہ آسمانی صحیفہ ہے۔ ریگولر انکوائری کا موقع دئیے بغیر سرکاری ملازم کو نوکری سے برطرف کرکے اسکے دوسرے محکمے میں بھی ملازمت کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں۔ آئندہ سماعت پر تسلی بخش جواب نہ دیا تو متعلقہ کمشنر کو طلب کرکے پوچھا جائیگا کہ نااہل افسراتنے اہم عہدوں پر کیسے رکھے گئے ہیں۔