• news

کئی شہروں میں بارش‘ لاہور: 3 سالہ بچی ڈوب گئی‘ ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاں بحق

لاہور/ پشاور (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار+ سٹی رپورٹر+ کامرس رپورٹر+ نمائندگان+ بیورو رپورٹ) لاہور سمیت مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا، نشیبی علاقے زیرآب آ گئے جبکہ لاہور میں 3 سالہ بچی بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئی جبکہ ایک شخص کرنٹ لگنے سے دم توڑ گیا جبکہ دیگر شہروں میں چھتیں گرنے اور دیگر حادثات میں بھی 5 افراد دم توڑ گئے۔ لاہور میں بدھ کو صبح تیز ہواؤں کے ساتھ ہونے والی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ طوفانی بارش کے باعث لیسکو کے 190 فیڈر ٹرپ کر گئے جس کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ لاہور ائرپورٹ پر فلائٹ آپریشن بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، موسم کی خرابی کے باعث علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ سے اندرون و بیرون ملک جانے والی متعدد پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ علاوہ ازیں کئی شہروں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ لاہور کے علاقے نشتر کالونی میں ارشد نامی شخص چارا کاٹ رہا تھا اسی دوران چارہ کاٹنے والی مشین میں کرنٹ آ گیا اور کرنٹ لگانے سے ارشد موقع پر دم توڑ گیا جبکہ باغبانپورہ کے علاقے خضر آباد کے رہائشی محنت کش امجد علی کی تین سالہ بیٹی نادیہ گلی میں کھیلتے ہوئے گھر کے پاس خالی پلاٹ میں جمع بارش کے پانی میں اچانک گرگئی اور پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئی۔ بچی کی ہلاکت پر گھر میں کہرام مچ گیا ہے اور ماں صدمے سے بے ہوش ہو گئی جبکہ فیروزوالہ میں بارش کے پانی میں ڈوب کر 10 سالہ بچہ نعمان دم توڑ گیا جبکہ صنعتی ایریا میں کوارٹر کی چھت پر بارش کا پانی نکالتے ہوئے مزدور ہدایت اللہ دم توڑ گیا۔ ہنجروال کے علاقہ میں جوتیاں بنانے والی فیکٹر ی کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 7 افراد زخمی ہو گئے۔ صوفیا آباد کے علاقے میں ہوٹل کی چھت گرنے سے 2 افراد جبکہ علامہ اقبال روڈ کیرن ہسپتال کے قریب بھی ایک گھر کی چھت گرنے سے 3 بچے زخمی ہو گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں بدھ کی صبح موسلادھار بارش سے پورا شہر ندی نالوں کا منظر پیش کرتا رہا، بارش سے شہر میں جل تھل ہوگیا۔ بارش سے نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ موسلادھار بارش سے اسلامیہ پارک چوبرجی، جین مندر چوک، لکشمی چوک، الحمد کالونی علامہ اقبال ٹائون، مغلپورہ، دھرمپورہ، فیض باغ، مصری شاہ، چوک ناخدا، دوموریہ پل، ایوبیہ مارکیٹ، مسلم ٹائون، نیو مزنگ سمیت متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔ واسا نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے کنٹرول روم قائم کیا تھا تاہم واسا کی تیاریاں ناکافی ثابت ہوئیں۔ اپنے نامہ نگار کے مطابق بارش کے دوران سیشن کورٹس سے متعلقہ بجلی کے فیڈر ٹرپ ہونے سے تمام عدالتیں چار گھنٹے سے زائد اندھیرے میں ڈوبی رہیں جس سے عدالتی کام شدید متاثر ہوئے۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیا۔ بارش کا پانی کھڑا ہوتے ہی جی پی او چوک سے جین مندر جانے والی عام ٹریفک شدید متاثر ہوئی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق فیروز وٹواں کے ایک ٹیکسٹائل مل کے رہائشی کوارٹر کی چھت پر بارش اور طوفان کے دوران چارپائی اتارتے ہوئے ایک محنت کش محمد شبیر چھت سے گر کرہلاک ہوگیا جبکہ فیصل آباد روڈ نواں کوٹ کے قریب اپر گوگیرہ نہر میں دو جگہ شگاف پڑ گیا۔ رنگ پور سے نامہ نگار کے مطابق بارش میں چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ ڈسکہ سے نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی کے مطابق محنت کش محمد درویش ڈیرہ کی چھت گرنے سے دم توڑ گیا۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق انیس الرحمان بارش کے دوران کھمبے سے کرنٹ لگنے سے چل بسا۔ پشاور سے آن لائن کے مطابق پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مون سون کی بارشوں کے دوران سیلاب کی پیش گوئی کرتے ہوئے کے پی کے صوبے کے آٹھ اضلاع کو حساس قرار دے دیا جن میں پشارو، نوشہرہ، چارسدہ، ڈی آئی خان، چترال، سوات، شانگلہ، دیر اپر، دیر لوئر شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے ہفتے سے مون سون کی باقاعدہ بارش شروع ہو جائیگی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر میں ایک گھنٹہ کے دوران 60 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے شہر بھر میں جل تھل ہو گیا اور پانی جمع ہو گیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں صبح وقت بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ بدوملہی اور قصور میں بارش سے موسم خوشگوار اور نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق بارش نے ہی ٹی ایم اے کی ناقص کار کردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ قلعہ دیدار سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق بارش نے ٹی ایم اے کی نااہلی کا پول کھول دیا۔ سڑکیں اور گلیاں پانی بھر جانے کی وجہ سے جوہڑ کا منظر پیش کرنے لگیں۔ علاوہ ازیں شہر اور گرد و نواح بجلی کی لوڈشیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق موسلا دھار بارش کے باعث بھاکا بھٹیاں پولیس چیک پوسٹ کی دیوار گرنے سے پولیس کانسٹیبل عنصر محمود شدید زخمی ہو گیا۔ علاوہ ازیں طوفانی بارش سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، شہر کے متعدد نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔ کامونکے+ سادھوکے سے نامہ نگاران کے مطابق موسلادھار بارش کے باعث انڈرپاسز اور متعدد علاقے تالابوں کی شکل اختیار کر گئے۔ فاروق آباد میں بھی نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ کامرس رپورٹر کے مطابق وفاقی و صوبائی دارالحکومت سمیت پورے پنجاب اور خیبر پی کے کے بیشتر علاقوں میں بارش سے بجلی کی ڈیمانڈ میں نمایاں کمی ہو گئی جس سے گزشتہ روز ملک کے بیشتر علاقوں میں افطار تا سحر لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند رہا۔ بارش نے بجلی کا ترسیلی نظام درہم برہم کر دیا ۔ طوفانی آندھی سے نہ صرف لیسکو، فیسکو، آئیسکو اور پیسکو کے سینکڑوں فیڈرز ٹرپ کر گئے بلکہ کئی مقامات پر درخت اور سائن بورڈ تاروں پر گر گئے جس سے تاریں ٹوٹ گئیں۔ لیسکو کے 190 جبکہ فیسکو کے 175 فیڈرز ٹرپ ہوئے۔ کئی علاقوں میں سحر تک بھی بحالی کا کام مکمل نہ ہو سکا۔ ڈیمانڈ میں کمی کے باعث بڑے شہروں میں چند گھنٹوںکی لوڈ شیڈنگ کی گئی جبکہ دیہی علاقوں میں بھی ایسی ہی صورت حال رہی۔ علاوہ ازیں پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پی کے نے رواں سال 2016ء کے مون سون بارشوں و سیلاب سے ممکنہ نقصانات میں کمی لانے کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے۔ ادھر فلڈ سیل محکمہ آبپاشی سے موصول شدہ فلڈ رپورٹ کے مطابق دریائے کابل میں ورسک کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ اسی طرح دریائے سوات میں مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

ای پیپر-دی نیشن