• news

افغانستان: ڈرون حملہ، جھڑپیں، طالبان کمانڈر،9 اہلکاروں سمیت34 اہلاک:21 مغوی مسافر رہا

کابل (آئی این پی+ اے ایف پی) افغان سکیورٹی فورسز کے انسداد دہشتگردی آپریشن، جھڑپوں اور امریکی ڈرون حملے میں اہم طالبان کمانڈر گل خان سمیت 34شدت پسند ہلاک اور 10زخمی ہوگئے جبکہ طالبان کے حملوں اور افغان فوجی کی فائرنگ سے 9 سکیورٹی اہلکار مارے گئے، دوسری جانب صوبہ ہلمند سے طالبان کے ہاتھوں اغواء ہونے والے 21 مسافروں کو رہا کردیا گیا۔ وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن افغان سکیورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر کیا جس میں 29شدت پسند ہلاک اور 10زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی فورسز نے خودکش حملہ آور سمیت 21مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ زیادہ تر شدت پسند شمالی صوبہ قندوز میں مارے گئے۔ ہلاک ہونے والے 8شدت پسندوں میں گروپ کمانڈر ابو بکر بھی شامل ہے۔ پکتیکا میں 6 شدت ننگرہا ر میں داعش کے 6جنگجو مارے گئے۔ بدخشاں کے ضلع تاقاب میں 6 شدت پسند جبکہ ہلمند کے ضلع غنی میں 3شدت پسند ہلاک اور 4زخمی ہوگئے۔ قندوز میں امریکی ڈرون حملے میں طالبان کا اہم کمانڈر گل خان عرف خانجر 4 ساتھیوں سمیت مارا گیا۔ صوبہ بدخیس میں افغان نیشنل آرمی کے اہلکار نے فائرنگ کرکے اپنے 4ساتھیوں کو ہلاک کردیا۔ صوبائی کونسل کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ایک اہلکار زخمی بھی ہوا ہے جبکہ سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی مارا گیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کر کے مسافر بازیاب کرائے، طالبان نے دعویٰ مسترد کرتے کہا یہ معصوم لوگ تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے ابھی بھی 5 مسافر وں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ خودکش حملے میں ہلاک 12نیپالی گارڈز کی نعشیں ائر پورٹ پہنچنے پر رقت آمیز مناظر، رشتے دار دھاڑیں مار کر روتے رہے۔ ہرات میں ضلع پشتون زرغون میں طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوندزادہ اور ملا رسول کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اب تک 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن