• news

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج سے جھڑپ میں مجاہد شہید، ایک اہلکار ہلاک

سری نگر ( اے این این ) مقبوضہ کشمیر کے علاقے لولاب میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان تازہ جھڑپ میں ایک مجاہد شہید جبکہ ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔ بھارتی فوج نے ایک مجاہد کمانڈر کو گرفتار کرکے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ وادی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کے دوران 4 افراد جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے لولاب میں بھارتی فوج اور مجاہدین کے درمیان ہونے والی تازہ جھڑپ میں ایک مجاہد شہید جبکہ ایک اہلکار واصل جہنم ہوگیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سرحدی ضلع کپواڑہ کے سوگام لولاب میں لشکر طیبہ سے وابستہ تین مجاہدین کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک مجاہد شہید اور ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے ایک مجاہد کمانڈر کو گرفتار کرکے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترال میں دوران شب آتشزدگی کے واقعہ میں دو کارخانے اور دو رہائشی مکان جل کر خاکستر ہوگئے جس کی وجہ سے لاکھوں روپے مالیت کا سازوو سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا۔ ادھر مختلف حادثوں میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دریں اثناء چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے وزیر صنعت وحرفت چندر پرکاش گنگا کے انکشاف کہ جموں کشمیر میں پہلے ہی غیر ریاستی باشندوں کے 545صنعتی یونٹ موجود ہیں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب پوری کشمیری قوم نئی صنعتی پالیسی کے خلاف سراپا احتجاج ہے، حکومت کا یہ انکشاف طاقت کے نشے کا کھلا اظہار ہے کہ وہ عوام کی آواز کو کسی خاطر میں نہیں لاتی اور جس عوام کش صنعتی پالیسی پر اسمبلی کے اندر اور باہر بحث ومباحثہ چل رہا ہے، وہ پہلے سے ہی ریاست میں نافذ العمل ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے محبوبہ مفتی سرکار کو دوٹوک الفاظ میں خبردار کیاکہ نئی صنعتی پالیسی سے متعلق عوامی تحفظات کو دور نہیں کیا گیاتو آزادی پسند قیادت عید کے بعد اس سلسلے میں ایک جامع حکمت عملی ترتیب دے گی اور کشمیر کو کسی بھی صورت میں فلسطین بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ عبداللہ سے لیکر فاروق عبداللہ تک اور مفتی سعید سے لیکر محبوبہ مفتی تک کوئی استثنیٰ نہیں اور یہ سب کشمیریوں کے قومی مفادات کے سوداگر ثابت ہوگئے ہیں۔ ان کا نہ کوئی دین ہے، نہ کوئی ایمان ہے اور انہوں نے مل کر خوبصورت دلہن کی مانند کشمیر کے سر سے آنچل چھین لیا۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے صنعتی پالیسی کو فوری طور کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی پالیسی کے حوالے سے حکومتی بیان سے بلی خود تھیلی سے باہر آگئی۔ ریاستی حکومتیں یہاں کے عوام کے اقتصادی اور معاشی مفادات پر شب خون مارنے سے کبھی بھی گریزاں نہیں رہی ہیں۔ میرواعظ نے مزید کہا کہ ریاستی حکمران کشمیر دشمن پالیسیوں پر گامزن ہے۔ مزید برآں نیشنل کانفرنس نے عوام کو مسئلہ کشمیر کا بنیادی اور اولین فریق قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ کے اس بیان کو مسترد کیا جس میں ہندوستان اور پاکستان کی بات چیت کو دوفریقی رکھنے سے مشروط رکھا گیا۔ معاون جنرل سکرٹری ڈاکٹر شیخ مصطفے کمال نے پارٹی ہیڈکوارٹرپر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے حالیہ بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں۔

ای پیپر-دی نیشن