• news
  • image

چودھری نثار کی ’’آف دی ریکارڈ‘‘ محفل حمزہ شہباز کی مسلسل3 روز حاضری رنگ لے آئی

بالآخر قومی اسمبلی نے وفاقی بجٹ 2016-17کی منظوری دیدی ہے ،وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور محمد اسحقٰ ڈار کے تیار کردہ میزانیہ کی توثیق کر دی، اگرچہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو دو تہائی اکثریت کی حمایت حاصل ہے لیکن پہلی بار مسلم لیگ(ن) کے ’’ناراض ارکان‘‘ نے وفاقی وزیر خزانہ کو ناکوں چنے چبوا دئیے۔ باور کرا دیا ہے کہ اگر وزراء ان کو نظر انداز کریں گے تو وہ حکومت کیلئے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں ،دوسری طرف مسلم لیگی ارکان کو ذرا بھر بھی احساس نہیں کہ ان کا لیڈر لندن میں زیر علاج ہے اور وہ حکومت کیلئے مشکلات پیدا کر رہے ہیں اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماء نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے بیشتر ارکان محض ’’شیر‘‘ کے ٹکٹ کی وجہ سے اسمبلیوں تک پہنچے ہیں اگر ان کو کوئی شکایت ہے تو پارٹی کے فورم پر بات کرنی چاہیے لیکن وہ تماشا لگا کرجگ ہنسائی کا باعث بنے ، حمزہ شہباز مسلسل تین روز تک قومی اسمبلی میں بیٹھے رہے اور ناراض ارکان نے ان کی عزت افزائی کی اور ایوان میں بیٹھے رہے یہی وجہ ہے قومی اسمبلی میں کورم پورا رہا ۔ قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت کو ٹف ٹائم دیا ہے لیکن بجٹ کی منظوری کے وقت حکومت اور اپوزیشن باہم’’ شیرو شکر‘‘ ہو گئے۔ حتیٰ کہ تحریک انصاف کے ایک رکن حامد الحق نے بجٹ کی منظوری پر وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور محمد اسحقٰ ڈار کو مبارکباد دیدی اور ان سے عیدی کا تقاضہ کر دیا ۔ یہ بات قابل ذکر ہے عمران خان نے قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا لیکن منی بل میں جو4ترامیم کی گئی ہیں ان میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ سے متعلق ایک ترمیم شامل ہے اس ترمیم پر تحریک انصاف کے ارکان کے بھی دستخط ہیں اس ترمیم پر 10جماعتوں نے دستخط کئے ہیں ۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پارلیمنٹ ہائوس میں اپنے چیمبر میں ’’آف دی ریکارڈ ‘‘ محفل سجائی آف دی ریکارڈ ، شرکاء میں چیدہ چیدہ صحافی شامل تھے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اراکین پارلیمینٹ کی تنخواہوں اور مراعات پر نظر ثانی کی ترمیم بھی فنانس بل 20165-17میں شامل ہے وزیر اعظم کی وطن واپسی پر ان کا تعین کر دیا جائے گا اس طرح انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے تنخواہوں میں اضافہ کا وعدہ فردا کر دیا ہے ،اپوزیشن جماعتوں کو بیرون ملک پاکستانیوں کے اثاثوں اور بینک کھاتوں تک رسائی کی ترمیم کا پس منظر معلوم نہیں تھا اسلیے اس کی مخالفت کر دی اس شدید مخالفت پر حکومت کو بھی فارن ٹرسٹ سے متعلق اس ترمیم سے دستبردار ہونا پڑا ،رواں مالی سال کے لیے 261ارب روپے کا ضمنی بجٹ منظور کروایا گیا ہے، پی پی کے دور میں 1439ارب روپے کا ضمنی بجٹ منظور کروایا جاتا رہا ہے، اسحقٰ ڈار نے قبائلی رکن شاہ جی گل آفریدی کی جانب سے ان کی گھڑی 20لاکھ روپے میں خریدنے اور ساڑھے 19لاکھ روپے کسی ٹرسٹ کو دینے کی ڈیل کو مسترد کر دیا ۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن