آزاد کشمیر ساڑھے 73 ارب کا بجٹ پیش ہوتے ہی منظور، گلگت بلتستان کا میزانیہ بھی آ گیا
مظفر آباد + گلگت (صباح نیوز/ آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی حکومت نے اپنے 5سالہ دور اقتدار کے آخر میں پانچواں اور آخری بجٹ برائے مالی سال 2016-17آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کر دیا۔قانون ساز اسمبلی نے آج ہی بجٹ منظور کر لیا۔ بجٹ کا کل حجم 73ارب 50کروڑ روپے ہے جس میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 12ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جن میں زراعت و لائیو سٹاک کیلئے 35 کروڑ رکھے گئے۔ ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ مالی سال 2015-16کے مقابلہ میں 50کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ۔ جمعہ کے روز آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری لطیف اکبر نے آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں مالی سال 2016-17کا بجٹ بحث کے لیے پیش کیا۔ سب سے زیادہ 19 ارب روپے تعلیم کیلئے رکھے گئے۔ چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ اس سال کل اخراجات کا تخمینہ 61ارب 50کروڑ روپے جبکہ آمدن کا تخمینہ 43ارب 70کروڑ روپے لگایا گیا ہے جس میں 18ارب 85کروڑ آزاد کشمیر سے جبکہ 24ارب 85کروڑ آزاد جموں وکشمیر کونسل کے ٹیکسوں ، وفاقی حکومت سے ٹیکسوں میں حصہ ، فنڈز ؍گرانٹ اور واٹریوزچارجز کی مدات سے حاصل ہوگی۔ وزیر خزانہ چودھری لطیف اکبر ن اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ جموں کشمیر لبریشن سیل کو مزید فعال بناتے ہوئے اس کے دفاتر آزاد کشمیر کے ہر ڈویژن اور پاکستان کے اہم شہروں میں بنائے۔ آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجیدکی صدارت میں ہوا۔ سیکرٹری مالیات نے فنانس 2016کی تفصیلات سے کابینہ کو آگاہ کیا اجلاس میں کابینہ نے فنانس بل 2016کی منظوری دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا آزادکشمیر کے عوام کی ترقی خوشحالی ہماری اولین ترجیح رہی پیپلزپارٹی کی حکومت نے تعمیر وترقی کے لیے جو اقدامات کیے وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ہم نے پانچ سالوں میں جو میگا پراجیکٹس دیئے وہ ماضی کی حکومتیں ساٹھ سالوں میں نہ دے سکی۔ کابینہ نے دیگر قراردادوں کی بھی منظوری دی۔ گلگت بلتستان کے نئے مالی سال کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ بجٹ صوبائی وزیر خزانہ حاجی محمد اکبر تابان نے پیش کیا۔ انہوں نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ مجموعی حجم 38 ارب 36 کروڑ 61 لاکھ روپے ہے، 25 ارب 36 کروڑ 61 لاکھ روپے غیرترقیاتی اخراجات کی مد میں مختص ہے۔ 13 ارب روپے ترقیاتی اخراجات کی مد میں مختص کیے گئے ہیں۔