امریکی نیوی نے نئے توپخانے کی تیاری پر کام شروع کردیا
واشنگٹن (اے پی پی) امریکی نیوی نے نئے توپخانے کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے جس کے بعد روایتی جنگوں کا تصور ہی بدل جائے گا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نئی توپ کو ریل گن کا نام دیا گیا ہے اور اس میں توپخانے کا گولہ روایتی بارود کی بجائے الیکٹرو میگنیٹک پاور سے داغا جائے گا جو اپنے ہدف کو 100 کلومیٹر تک نشانہ بنانے کا حامل ہوگا۔ نئی توپ کی تیاری سے وابستہ سائنسدانوں کو توقع ہے کہ اس سے داغا جانے والا گولہ 9100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہدف کو نشانہ بنا سکے گا۔ یہ رفتار آواز سے 7 گنا زیادہ ہے۔ امریکی آفس آف نیول ریسرچ سے وابستہ ریل گن پروگرام کے منیجر ٹام بائوچر نے بتایا کہ یہ ایک انقلابی ایجاد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ریل گن مستقبل کا اہم ہتھیار ہوگا اور اس کے ذریعے لیزر بیم کی مدد سے ہم کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکیں گے۔ یہ سمندر میں پانی کے اندر بھی کسی ہدف کو نشانہ بنانے کی اہلیت رکھتا ہے۔ تاہم دوسری جانب بعض حلقے اس ہتھیار کی مخالفت کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس پر آنے والی لاگت بہت زیادہ ہے۔ اس وقت ایک ریل گن کا خرچہ پانچ سو ملین ڈالر کے لگ بھگ لگایا گیا ہے۔