• news

کسی رکاوٹ کے بغیر کراچی آپریشن جاری رہے گا :آرمی چیف

اسلام آباد/ کراچی (سٹاف رپورٹر+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے تمام کمانڈروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان وارداتوں میں ملوث افراد کو تلاش کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا کراچی میں امن کے قیام تک تمام دہشت گرد گروپوں اور ان کے حامیوں کے خلاف بلاامتیاز آپریشن جاری رہے گا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے رینجرز ہیڈکوارٹرز کراچی کا دورہ کیا جہاں ڈی جی رینجرز نے انہیں کراچی میں جاری آپریشنز، امن و امان کی صورتحال اور کراچی آپریشن کے مستقبل کے بارے میں بریفنگ دی۔ آرمی چیف نے کہا کہ سندھ رینجرز کی قربانیوں اور جرات کی وجہ سے آج کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں واضح تبدیلی رونما ہوئی ہے۔ رینجرز کے جوانوں نے جس عزم اور ہمت کے ساتھ کراچی کو دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی گرفت سے آزاد کرانے کی کوشش کی ہے اس کی بدولت کراچی کے عوام انہیں نہایت عزت و احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ یہ آپریشن بلاامتیاز ہے جس کے ذریعے دہشت گردوں، ان کے حامیوں اور مالی معاونت کرنے والوں کا قلع قمع کیا جا رہا ہے۔ کراچی میں معمول کی زندگی کی بحالی اور امن و امان کے قیام کا مقصد حاصل کرنے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔ رینجرز کو اس مشن کی تکمیل کیلئے انٹیلی جنس اور لڑاکا مدد سمیت ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جائے گا۔ آرمی چیف نے اس عزم کو دہرایا کہ کراچی کو دہشت گردوں اور مجرموں سے پاک کر کے دم لیں گے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور ہیڈکوارٹرز کراچی میں بھی اہم اجلاس ہوا جس میں ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواء اور معروف قوال امجد صابری کے قتل سے متعلق بھی شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بلاتخصیص آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کے تمام نیٹ ورکس، دہشتگردوں کے مالی معاونین اور انکے سہولت کاروں کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ اس موقع پر آرمی چیف نے رینجرز کے جوانوں سے بات چیت بھی کی اور ان کی کاوشوں کو سراہا۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے آرمی چیف کو کراچی آپریشن اور امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے بتایا کہ شہر کا امن خراب کرنے کیلئے سیاسی جماعتیں کالعدم تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، کراچی کے اولڈ سٹی ایریا میں شہریوں کو بھتے کی پرچیاں دی جا رہی ہیں، اغوا برائے تاوان کی وارداتیں بھی کی جا رہی ہیں تاہم ان واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، ملزموں کو بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ آرمی چیف کو بتایا گیا کہ امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے صبح شام چھاپے مارے جا رہے ہیں مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے کراچی میں دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کے لئے اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ اجلاس میں آپریشن تیز کرنے پر اتفاق ہوا، رینجرز کو آپریشن کے دوران فری ہینڈ پر بھی زور دیا گیا، رینجرز نے بتایا کہ امن و امان کی صورتحال میں 80فیصد بہتری آئی ہے۔ آپریشن بلا امتیاز جاری ہے۔ آرمی چیف نے قیام امن میں حکومت سندھ کے کردار کی بھی تعریف کی۔ اجلاس میں کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے اور بلا امتیاز جاری رکھنے کی حکمت عملی کو سراہا گیا، کراچی کے امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، قاتلوں، اغوا کاروں کو ہر طرف سے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ آرمی چیف کی زیر صدارت کور ہیڈ کوارٹرز کے اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بھی شریک ہوئے۔ ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ امن و امان کی صورتحال میں 80 فیصد بہتری آئی ہے رینجرز کی ٹارگٹڈ کارروائیوں سے شہر میں امن قائم ہو رہا ہے آپریشن صحیح سمت میں جا رہا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے بلا تفریق کام کر رہے ہیں۔ اجلاس میں 17جولائی کو ختم ہونے والے رینجرز کے اختیارات اور قیام میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع پر اتفاق کیا۔ رینجرز کو 4مئی کو 77روز کیلئے اختیارات تفویض کئے گئے تھے آرمی چیف نے قیام امن کیلئے سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف کی، اجلاس میں ٹارگٹڈ آپریشن تیز کرنے اور نتائج کے حصول تک کارروائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رینجرز نے انسداد دہشتگردی کے تحت دیئے گئے اختیارات مشروط کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا۔آرمی چیف نے کہا کہ امن کیلئے آپریشن بغیر رکاوٹ جاری رکھا جائے گا آپریشن سے حاصل کامیابیاں ضائع نہ ہونے دی جائیں کراچی آپریشن سے امن و امان بہتر ہوا کراچی سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، تمام متعلقہ ادارے دہشت گردوں کا پیچھا کریں کراچی آپریشن اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، دہشت گردوں کے سہولت کاروں، مالی مدد کرنے والوں ہمدردوں کا گٹھ جوڑ ہر قیمت پر توڑا جائے گا، دہشت گرد اور ان کے سہولت کار تنہائی کا شکار ہو چکے ہیں۔ کراچی میں دہشت گرد اپنی بقا کیلئے آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنایا جائے جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے میں پیشرفت ہو رہی ہے، کراچی میں جاری آپریشن سے امن و امان کی صورتحال میں واضح ہوگیا۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متفقہ قومی سوچ کی ضرورت ہے۔ دہشت گردوں کا مقصد معاشرے کو نفسیاتی طور پر متاثر کر نا ہے جرائم پیشہ افراد کے معاونین کے خاتمے کیلئے انٹیلی جنس پر توجہ مرکوز رکھنا ہوگی، کراچی آپریشن سے دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کو کاری ضرب لگائی گئی، دہشت گردوں کے منصوبوں کو کامیاب حکمت عملی سے ناکام بنایا جائے، آپریشن کے ثمرات کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے مشن کو ہر حال میں جاری رکھیں گے۔ ہر قیمت پر کراچی کو دہشت گردوں کے حواریوں سے نجات دلائیں گے۔ آرمی چیف نے دہشت گردوں کے منصوبوں کے خلاف پیشگی حکمت عملی پر زور دیا شرکا کو دہشت گردوں، جرائم پیشہ افراد اور ان کے روابط پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے کہا کہ شہریوں کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑینگے۔ آرمی چیف نے کہا کہ سکیورٹی، انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قومی سوچ کے تحت ملکر کام کریں جنرل راحیل شریف نے دہشت گردوں کے منصوبوں کے خلاف پیشگی حکمت عملی پر زور دیا۔ اب تک حاصل کامیابیوں کو برقرار رکھنے کیلئے مشن جاری رکھنا ہوگا۔ آرمی چیف نے کراچی کے عوام کو دہشت گردی کے خاتمے کی یقینی دہانی کرائی تمام متعلقہ ادارے شہر میں مکمل قیام امن کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ شہر قائد سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اویس شاہ کی بازیابی کیلئے پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کوششیں جاری ہیں۔ اجلاس میں دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا آخری دہشت گرد کے خاتمے تک ٹارگٹڈ آپریشن جاری رہے گا اویس شاہ کی بازیابی کیلئے تمام وسائل استعمال کئے جا ئیں گے ۔ اغوا کے معاملے پر کچھ اہم معلومات ملی ہیں جن کی تصدیق کا عمل جاری ہے شہر کے مضافات میں سرچ آپریشن کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید فعال کرنے اور آپریشن کا دائرہ کار مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن