افغانستان میں ڈرون حملہ‘ بمباری‘ طالبان کمانڈر قاری غفار سمیت 30ہلاک
کابل (آئی این پی+ اے این این) افغان فضائیہ کی کارروائی ڈرون حملے میں طالبان لیڈر قاری غفار سمیت 30 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ پکتیا میں بم نصب کرتے ہوئے دھماکہ ہونے سے 5شدت پسند مارے گئے، سیکورٹی فورسز نے طالبان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو گرفتار کرلیا، مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ارزگان میں سابق اعلی امن کونسل کے سربراہ عبدالباقی کو قتل کردیا جبکہ افغان انٹیلی جنس نے خودکش حملے کی سازش ناکام بناتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار خودکش حملہ آور نے پشاور میں تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق قندوز میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں 14 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں طالبان لیڈر قاری غفار بھی شامل ہے۔ سیکورٹی فورسز نے پروان میں طالبان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ وزارت دفاع کے پریس آفس نے بتایاہے کہ طالبان کی خفیہ ایجنسی کا سربراہ جو خودکش حملوں کی قیادت بھی کرتا تھا۔ ادھر نامعلوم افراد نے ارزگان میں سابق اعلی امن کونسل کے سربراہ کو گولی مار کر قتل کردیا۔ صوبائی سیکورٹی حکام کاکہنا ہے کہ واقعہ ترینکوٹ میں پیش آیا۔ این ڈی ایس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ آور کی شناخت حفیظ الرحمان کے نام سے ہوئی جو اسد آباد میں حملہ کرنا چاہتا تھا۔ این ڈی ایس کا دعویٰ ہے کہ گرفتار خودکش حملہ آور نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے پشاور میں ٹریننگ حاصل کی جس کے بعد اسے کنٹر بھیجا گیا۔ قندوز میں ڈرون حملے میں 16 طالبان مارے گئے، نعشیں جل گئیں، گاڑی تباہ ہو گئی۔
افغان فضائیہ