• news

پرائمری میں ناظرہ قرآن پاک، بارہویں تک مع ترجمہ لازمی قرار دیدیا

اسلام آباد(آئی این پی +صباح نیوز) وزیرمملکت وفاقی تعلیم و تربیت بلیغ الرحمن نے پرائمری تعلیم تک ناظرہ قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا ہے اور چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک قرآن پاک بمع ترجمہ لازمی قرار دے دیا ۔ سیکرٹری تعلیم غلام قدیر خان نے کہا ہے گزشتہ تین سال میں تعلیم کا فنڈز 43کروڑ روپے سے کم کر کے صرف10کروڑ روپے کر دیا گیا ہے اور تعلیمی مسائل میں اضافے کی اہم وجہ فنڈز کی کمی ہے، اس بجٹ میں ہم طلبا کو چاک اور ٹاٹ فراہم کرنے سے بھی قاصر ہیں کیونکہ گزشتہ سال تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے لئے 1329ملین روپے مختص کئے گئے تھے جبکہ رواں مالی سال کے لئے ہم نے اس سے زیادہ بجٹ کی تجویز دی تھی جبکہ ہمیں پچھلے فنڈز سے بھی تقریبا25فیصد کم دیئے گئے کہ 1025ملین روپے ہیں جس کی وجہ سے سکولوں میں تمام تر سہولیات دینے سے قاصر ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کا اجلاس گزشتہ روز چیئر مین کمیٹی کرنل(ر) ڈاکٹر امیر اللہ مروت کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ بلیغ الرحمن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا سکولوں میں قرآنی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے جس میں پہلی جماعت سے لیکر چھٹی جماعت تک ناظرہ قرآن پڑھایا جائے گا جو کہ تعلیم کا لازمی جزو ہو گا۔ جس میں طلبا پہلی جماعت میں نورانی قاعدہ پڑھایا جائے گا۔ دوسری جماعت میں پہلے دو پارے پڑھائے جائیں گے، تیسری جماعت میں 6پارے چوتھی جماعت میں اگلے 10سپارے پانچویں جماعت میں آخری 12پارے پڑھائے جائیں گے اور اسطرح ایک طالب علم پرائمری تک ناظرہ قرآن مکمل پڑھ لے گا اور چھٹی جماعت سے طلبا کو قرآن پاک کا ترجمہ شروع کروایا جائے گا اور بارہویں جماعت تک مکمل کر لیا جائے گا اور یہ تعلیم امتحانات کا حصہ نہیں بنے گی۔ اس پر ممبر قومی اسمبلی شازیہ ثوبیہ نے کہا یہ صرف گورنمنٹ سکولوں میں ہو گا یا اسکا اطلاق پرائیویٹ سکولوں میں بھی ہو گا جس پربلیغ الرحمن نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں پر اسکی کوئی پابندی نہیں ہو گی لیکن ہم ایکٹ آف پارلیمنٹ بنا رہے ہیں جس میں تمام پرائیویٹ اور گورنمنٹ سکولوں میں قرآنی تعلیم لازمی کر دی جائے گی۔ انہوں نے چیئر مین کمیٹی کو بتایا 2012میں انرولمنٹ 68فیصد تھی جو بڑھ کر 76فیصد ہو چکی ہے۔ غیر رسمی سکولوں میں اعزازی اساتذہ کی تنخواہیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن