”کسٹمز والوں نے چوہا تک نہیں پکڑا“ قائمہ کمیٹی نے منشیات برآمد کرنے کی رپورٹ مسترد کردی
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ نے پی آئی کے جہازوں سے منشیات برآمدگی کی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے وزیر داخلہ چودھری نثار، چیئرمین ایف بی آر اور چیئرمین پی آئی آے کوآئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔ پی آئی اے کے جہازوں سے27 اور3 کلوگرام منشیات برآمد ہونے کے معاملہ پر پی آئی اے حکام نے رپورٹ پیش کی جس پر کمیٹی نے اظہار عدم اطمینان کیا۔ چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ اصل ملزمان کی بجائے صرف خاکروب کو ذمہ دارٹھہرایا گیا جو افسوسناک ہے، ہیروئن برآمدگی سے ملک کی پوری دنیا میں بدنامی ہوئی۔ چیئرمین کا کہنا تھا کہ منشیات برآمدگی کے واقعات قومی دشمنی ہیں جس کے ذمہ دار اے این ایف، کسٹم اور پی آئی اے حکام ہیں۔ کسٹم حکام کا کہنا تھا کہ انکی ستائش ہونی چاہئے کہ انکے اہلکاروں نے جہازوں سے منشیات بروقت پکڑی جس پرچیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کسٹم والوں نے آج تک چوہا تک نہیں پکڑا، کہتے ہیں تعریف کریں۔ 8 ماہ کے دوران متعلقہ حکام ملزمان کو نہیں پکڑ سکے جو انکی نااہلی ہے، سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الٰہی نے کمیٹی کو بتایا کہ نئے اسلام آباد ائیر پورٹ تک رسائی کیلئے لنک روڈ پر کام جاری ہے۔ کشمیر ہائی وے سے ائیر پورٹ روڈ کو ملایا جائیگا۔ ائیرپورٹ کو پانی کی فراہمی دسمبر تک مکمل ہوگی جس پر لاگت 81 ارب تک پہنچ گئی۔ جولائی 2017ءتک ائرپورٹ مکمل آپریشنل ہوجائیگا۔ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ کا اجلاس رانا حیات کی زیر صدارت ہوا۔
قائمہ کمیٹی / رپورٹ مسترد