• news

سابق ائرچیف نے جے ایف 17 تھنڈر برآمد کرنے کی مخالفت کی تھی: رانا تنویر

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے دفاع پیداوار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق ائرچیف طاہر رفیق بٹ نے جے ایف 17 تھنڈر کی برآمد و فروخت کی مخالفت کی تھی جس کے باعث وزیراعظم کو عالمی منڈی میں ان طیاروں کی مارکیٹنگ کی خود اجازت دینی پڑی۔ مجلس کے صدر نشین خواجہ منصور سہیل کی زیر صدارت اجلاس میں دفاعی پیداوار کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے شرکاءکو بتایا کہ پاکستان ائروناٹیکل کمپلیکس کامرہ نے تربیتی جہاز ”سپر مشاق“ کے اتنے برآمدی آرڈر حاصل کرلئے ہیں کہ اب انکی فیکٹری اچھے انداز میں چلتی رہے گی۔ انہوں نے بتایا کہ چارج سنبھالنے کے بعد انہوں نے جے ایف 17 تھنڈر کے برآمدی آرڈر لینے کی کوشش کی لیکن اس وقت کے ائرچیف طاہر رفیق بٹ کا کہنا تھا کہ ابھی ہماری اپنی ضروریات ہیں لیکن وزیراعظم نے خود ان طیاروں کی مارکیٹنگ کی اجازت دی۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ بار بار کہنے کے باوجود دفاعی پیداوار کیلئے الگ سے بجٹ مختص نہ کر کے گناہ بے لذت کا ارتکاب کیا جا رہا ہے حالانکہ دفاعی مصنوعات کی جدید انداز میں تیاری اور عالمی مارکیٹ میں انہیں پیش کرنے کیلئے الگ بجٹ لازمی ہے۔ تین برسوں میں ملکی دفاعی مصنوعات کی برآمد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں فوجی گاڑیوں کے پیداواری اور تحقیقی ادارے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ دفاعی حکام نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ جنگوں میں پابندیاں لگنے پر فوج نے اپنا ادارہ قائم کیا، فوجی گاڑیوں کا پیداواری اور تحقیقی ادارہ تینوں مسلح افواج کی ٹرانسپورٹ ضروریات پوری کرتا ہے، صوبائی حکومتوں کو بھی ٹرانسپورٹ اشیاءفراہم کر رہے ہیں۔ اس موقع پر رانا تنویر حسین نے بتایا کہ دفاعی سازوسامان کی برآمد سے اربوں روپے کی آمدن حاصل ہوئی۔ مختلف ممالک سے جنگی سازوسامان کی فروخت کیلئے گفتگو جاری ہے۔ پنجاب کی چوبیس جیلوں میں جیمرز لگا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے شہریار آفریدی نے کہاکہ درہ آدم خیل اور دیگر ایجنسیوں میںچھوٹے کارخانے اسلحہ کی خریداری اور دہشت گردی کا آسان ذریعہ ہیں۔
رانا تنویر حسین

ای پیپر-دی نیشن