داعش کے 3مشتبہ خودکش بمبار ازبکستان روس، کرغز ستان سے آئے: ترک حکام
انقرہ (بی بی سی + رائٹرز+ اے ایف پی) ترک میڈیا کے مطابق حملہ آور ازبکستان، کرغز ستان اور روس کے علاقے قفقاز سے آئے تھے ۔ ترکی کی پولیس نے استنبول پر ہونے والے حملوں کے بعد چھاپوں کے دوران 13 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جبکہ ساحلی شہر ازمیر میں بھی متعدد لوگ گرفتار ہوئے۔ان میں تین غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں متعدد ہوائی اڈے کے ملازمین تھے۔ 4ایک ترک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’آج صبح پولیس نے 16 مقامات پر چھاپے مارے اور 13 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ان میں تین غیر ملکی بھی شامل ہیں۔‘ترک میڈیا کے مطابق انسداد دہشت گردی کی پولیس نے استنبول کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے ہیں۔مزید تفصیلات کے سامنے آنے کے بعد پتا چلا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں متعدد ہوائی اڈے کے ملازمین تھے4افغانیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ۔ایک ترک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس نے 16مقامات پر چھاپے مارے اور 13مشتبہ افراد کو حراست میں لیاان میں تین غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ ازمیر شہر میں بھی کم سے کم 9 لوگوں کو دولت اسلامیہ کی مالی، اہلکاروں کی بھرتی اور انتظامی مدد فراہم کرنے کے شبے میں گرفتار کیا۔ترک میڈیا کے مطابق حملہ آور ازبکستان، کرغز ستان اور روس کے علاقے قفقاز سے آئے تھے۔ تاہم اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔ترک وزیرِ اعظم نے حملے میں مرنے والوں سے اظہارِ ہمدردی کیا۔حکومتی اخبار یقنی سفق کے مطابق داغستان سے ایک بمبار آیا تھا ذرائع کے مطابق ایک کا تعلق چیچنیا سے تھا۔
ترکی گرفتاری