ایکشن پلان پر عمل کی بجائے سیاسی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے: طاہر القادری
ملتان (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ سفاکیت کا نام جمہوریت رکھ دیا گیا ،ایکشن پلان کی ڈائریکشن تبدیل اور سیاسی مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے ۔نام نہاد جمہوری نظام کی باگ دوڑ ان عناصر کے ہاتھ میں ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں ،بے گناہوں کو قتل کرنے اور ماورائے عدالت ہلاکتوں میں براہ راست ملوث ہیں ۔ مجلس وحدت المسلمین کے رہنماءراجہ نا صر عباس اور انکی دیگر لیڈر شپ اور کارکنوںکے آئینی،قانونی اور جائز احتجاج کو 53روز گزر گئے مگر کوئی حکومتی کارندہ ٹس سے مس نہیں ہوا جو بے حسی کی انتہا ہے ۔وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے سندھ ،بلوچستان اور جنوبی پنجاب سے آئے ہوئے رہنماﺅں اور مختلف وفود سے بات چیت کر رہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ مہذب جمہوری ممالک اور عوام کی حقیقی نمائندگی رکھنے والی حکومتیں پر امن احتجا ج کو سنجیدگی سے لیتی ہیں ،مگر پاکستان کے کرپٹ حکمرانوں کے نزدیک مظالم کے شکار عوام کے احتجاج کی کوئی وقعت نہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ اس بات پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ دہشتگردوں کے ہمدرد موجودہ حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کی روح کو ختم کر دیا ہے اور سیاسی مخالفین کو مارا جا رہا ہے، یہی باتیں مجلس وحدت المسلمین کی قیادت کر رہی ہے اور انکا موقف100 فی صد درست ہے اور ہم اسکی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں،انہوں نے کہاکہ حکمران جواب دیں کہ 2010 سے 2016 کے درمیان شیعہ کمیونٹی کے 34سو سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیوں ہوئی ؟ اور اس قتل و غارت گری کے منصوبہ ساز اور ذمہ دار گرفت میں کیوں نہیں آئے،انہوں نے کہاکہ مجلس وحدت المسلمین کے رہنماﺅں کے پارہ چنار میں شیعہ کمیونٹی کے افراد کی جائیدادوں پر قبضے کی جو بات کی ہے اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔ ہم نے بھی حکومتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں اپنے بے گناہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائی ہیں۔