ہسپتالوں کو مالی، انتظامی خودمختاری دینے کا فیصلہ ،وزیراعلیٰ نے میڈیسن مینجمنٹ سسٹم کی منظوری دیدی
لاہور(خصوصی رپورٹر ) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ زراعت کو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے اور زرعی شعبے کی اسی اہمیت کے پیش نظر پنجاب حکومت نے زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے 100 ارب روپے کے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس پر عملدرآمد سے نہ صرف کاشتکار خوشحال ہوگا بلکہ زرعی شعبے پر بھی دورس نتائج برآمد ہوں گے۔ جعلی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو ہرگزمعاف نہیں کیا جائے گا اور ایسے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف بلاتفریق کریک ڈائون کیا جائے گا۔ کسان پیکیج پر عملدرآمد کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔حکومت کو ماضی میں کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا بخوبی احساس ہے اور اس کسان پیکج سے بڑی حد تک ان کے نقصان کی تلافی ہوگی بلکہ وہ کسان پیکج کے تحت فراہم کردہ سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زرعی شعبے کی ترقی اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے زیادہ دلجمعی سے کام کریں گے۔ علاوہ ازیں شہبازشریف کی زیر صدارت تین گھنٹے طویل اجلاس ہواجس میں صوبے کے ہسپتالوں میں بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کی منظوری دی گئی اورعلاج معالجے کی سہولتوں میں بہتری کے لیے کئی ایک اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ٹیچنگ و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتالوں کو مالی و انتظامی طور پر مکمل خود مختاری دینے کا فیصلہ گیااورتمام ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو براہ راست بجٹ فراہم کرنے کے اقدام کی منظوری دی گئی۔ڈیوٹی سے غیر حاضررہنے والے ڈاکٹرز ، نرسز اور دیگر عملے کو معطل کرنے کا اختیار بھی ایم ایس کے سپردکرنے کا فیصلہ ہوا جبکہ ٹیچنگ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو غیر حاضر ڈاکٹروں اور کنسلٹنٹس کو معطل کرنے کا اختیار بھی ہو گا۔ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کادباؤ کم کرنے کے لئے فلٹرکلینکس کو مزید فعال ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو یقینی بنانے کے حوالے سے ہیلتھ کونسلز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا-ضلع کی سطح پر ڈی سی او ہیلتھ کونسل کے چیئرپرسن جبکہ تحصیل کی سطح پر اسسٹنٹ کمشنر چیئرپرسن ہوںگے۔ ہسپتالوں میں ائر کنڈیشنڈ اور جنریٹرز کی مرمت و دیکھ بھال کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ ایم ایس صاحبان کو اختیار دے کر بااختیار بنائیں گے لیکن وہ جوابدہ بھی ہوں گے۔ہسپتالوں میں بائیو میٹرک سسٹم کے تحت حاضری لگانے کے نظام پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔وزیراعلیٰ نے ادویات کی خریداری و تقسیم کے لئے میڈیسن مینجمنٹ سسٹم کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ طبی آلات و مشینری کی مرمت و دیکھ بھال کے نظام کو بھی آؤٹ سورس کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیںاورادویات کی خور دبردروکنے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے جدید نظام کو بیک وقت تمام ہسپتالوں میں رائج کیا جائے۔ طبی شعبہ کی بہتری کے لئے مشکل سے مشکل فیصلے کرنے سے بھی گریز نہیں کروں گا۔ اجلاس میںہسپتالوں میں بجلی کے نظام کو بہترطریقے سے چلانے کے لئے ایک علیحدہ انرجی کمپنی بنانے کی تجویز پر بھی غور ہو۔ شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں بڑے پیمانے پر معدنی ذخائر کی تلاش کیلئے لیز کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے مجوزہ لیگل فریم ورک کا جائزہ لیا گیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ معدنی ذخائر کے لیز کے نظام کو ریگولیٹ کرنے کیلئے موثر لیگل فریم ورک انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب شہبازشریف سے سبزی منڈی راوی روڈ میں تہرے قتل کے واقعہ کی مدعی پارٹی کے افراد اور تاجروں کے وفد نے ملاقات کی اور انہیں واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس موقع پر تہرے قتل میں ملوث 3 مفرور ملزموں کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دن دیہاڑے قتل کی لرزہ خیز واردات کے ایک ماہ بعد بھی مفرور ملزموں کا گرفتار نہ ہونا افسوس کی بات ہے۔ لاہور جیسے شہر میں اس طرح کی واردات انتہائی دلخراش واقعہ ہے جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔ وزیراعلیٰ نے کیس کی تفتیش کیلئے بہترین پولیس افسروں پرمشتمل کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی۔ شہبازشریف نے جمعۃالوداع کے موقع پر سکیورٹی کے بہترین انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔