چترال: سیلاب سے تباہی،44 افراد جاں بحق، درجنوں مکان تباہ، امدادی سرگرمیاں تیز کی جائیں: وزیراعظم
چترال/ پشاور/ اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خبرنگار+ سپورٹس رپورٹر+ نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں) چترال میں شدید بارش کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی، بارش سے سیلابی ریلے نے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کر دیا، سیلابی ریلے میں 44 افراد بہہ کر جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں مکانات و دیگر املاک تباہ ہوگئیں۔ ارسون میں سیلابی ر یلا ایک مسجد، سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ سمیت درجنوں مکانات کو بہا کر لے گیا۔ ضلع ناظم کا کہنا ہے پاک فوج، چترال سکاؤٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور اب تک 8 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ڈی پی او چترال آصف اقبال کا کہنا ہے کہ جنوبی چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، 41 افراد لاپتہ ہیں جن میں 8 سکیورٹی اہلکار، خواتین اور 4 بچے بھی شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ نے بتایا کہ آٹھ افراد کی لاشیں افغانستان کے علاقے سے ملی ہیں۔ متاثرین کو محفوظ مقامات پر پہنچانے اور اشیائے خور و نوش فراہم کی جا رہی ہیں۔ علاقے میں میڈیکل کیمپ بھی لگا دیا گیا۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی جبکہ دور افتادہ علاقے ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات بھی درپیش ہیں۔ علاقے میں مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا، کئی علاقوں کا رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس اہلکار کے مطابق لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ دروش کے علاقے میں ایک مکان سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے دو خواتین سمیت پانچ افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ بارش اور سیلاب کے باعث انتظامیہ کی جانب سے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کے جوانوں نے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے ریسکیو آپریشن کر کے چار زخمیوں کو سیلابی ریلے سے نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق ارسون میں بارش کے باعث پاک آرمی کی امدادی ٹیمیں کارروائی میں حصہ لے رہی ہیں۔ ہر قسم کے جانی اور مالی نقصان سے بچنے کے لئے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں سیلابی ریلے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے این ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کو چترال میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے گورنر خیبر پی کے کو فون کیا اور جاں بحق افراد کی مغفرت اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بھی سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلے کی زد میں آنے والے شہریوں کے جان و مال کی سلامتی کیلئے فکر مند ہیں، ایک بھی شہری کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ صوبائی حکومت کو فوری متحرک ہونے اور مقامی آبادی کے مکمل تحفظ کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ خیبر پی کے حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 3,3 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی گورنر خیبر پی کے اقبال ظفر جھگڑا کو فون کیا۔ انہوں نے وفاق کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چیئرمین این ڈی ایم اے سے بھی رابطہ کیا۔ پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ 30 جون کو شدید بارشوں اور سیلاب کے خدشات سے حکومت اور متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا تھا۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پی کے نے صوبے میں ممکنہ بارشوں اور سیلاب سے بچائو کیلئے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ بوسیدہ اور کچے مکانات کے مکینوں کو برسات کے دنوں میں محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی مشتاق غنی نے کہا ہے کہ چترال میں امدادی کارروائیوں کے لئے ابتدائی طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے جاری کر دئیے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر مزید رقم بھی جاری کی جائے گی۔ صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ چترال کو 500 ٹینٹس اور دیگر امدادی سامان جون 2016کے پہلے ہفتے میں حوالے کر دیا تھا۔ متاثرین میں خوراک اور دیگر ضروری اشیاء تقسیم کی جا رہی ہیں۔ اسی طرح مکمل تباہ شدہ مکانات کے لئے ایک لاکھ اور جزوی تباہ شدہ مکانات کے لئے 50ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے لاپتہ افراد کی تعداد 28 ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے چترال کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں پی ڈی ایم اے کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف سرگرمیوں کی ہدایت کرتے ہوئے امدادی کارروائیوں کے لئے اپنا ہیلی کاپٹر دے دیا۔ ہفتہ کو خیبر پی کے اور پنجاب کے مختلف علاقوں سمیت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی موسلادھار بارش شروع ہوئی تھی۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ملک بھر کی طرح فیصل آباد میں موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا جبکہ بارش کے نتیجہ میں چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں 3افراد شدید زخمی ہوگئے۔ شہر کے بیشتر نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ بھائی والا میں ایک خستہ مکان کی چھت گرنے کے نتیجہ میں 50 سالہ عبدالحق اسلام نگر میں دیوار گرنے سے رضیہ بی بی اور ستیانہ روڈ پر مکان کی چھت گرنے سے اویس ملبے تلے دب کر شدید زخمی ہو گئے۔ بھکر سے نامہ نگار کے مطابق طوفانی بارش سے کئی مکانات کی چھتیں مہندم ہو گئیں۔ ادھر ڈیرہ غازی خان میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا جبکہ دیگر حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔ بہاول پور سے نامہ نگار کے مطابق سحری کے وقت بہاول پور میں بارش ہوئی جس کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے چترال میں سیلابی ریلے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر اور سابق صدر آصف علی زرداری نے چترال میں بارشوں سے ہونے والی تباہی پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا کہ وہ فوری طور پر متاثرین کی امداد کے لئے کارروائیاں کریں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ قدرتی آفات سے متاثر لوگوں کا بڑا نقصان ہوتا ہے، پوری قوم کو متحد ہو کر متاثرین کی بحالی کیلئے کام کرنا چاہئے، مقامی کارکنان متاثرین کی فوری مدد کریں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی نے چترال میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر دکھ، افسوس اورغمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق 31 افراد جاں بحق ہوئے۔ پاک فوج کی پوسٹ کو بھی نقصان پہنچا۔ 4 فوجی جوان زخمی بھی ہوئے۔ ادھر بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی بارش اور آندھی نے تباہی مچا دی، درجنوں گھروں کی چھتیں، دیواریں گر گئیں، سائن بورڈ اور درخت اکھڑ گئے۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ مالاکنڈ آرمی ڈویژن میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کی جا رہی ہے۔ لاہور سے سپورٹس رپورٹر کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں نے گرمی کا زور توڑ دیا۔ پنجاب، خیبر پی کے، کشمیر اور اسلام آباد کے اکثر مقامات پر جبکہ گلگت بلتستان میں کہیں کہیں تیز ہوائوں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش پنجاب کے میانوالی میں پڑی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 36 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، پنجاب (راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد ، ملتان، ڈی جی خان، ڈویژن)، خیبرپختونخوا (مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان ڈویژن)، کشمیر (مظفرآباد، میرپور، پونچھ ڈویژن)، فاٹا (کْرم، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، شمالی اور جنوبی وزیرستان ایجنسیاں) اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواؤں/ آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ شیخوپورہ میں نامہ نگار خصوصی کے مطابق بارش کے باعث لیسکو کے ہائی ٹینشن لائن کے 4 پول گر گئے۔ تاروں کی زد میں آ کر راہگیر نوجوان تنویر جاں بحق ہو گیا۔ دی نیشن کے مطابق بارشوں کے بعد دریائے کابل، سندھ اور دریائے سوات کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔