• news

تربیلا ڈیم توسیعی منصوبہ‘ شٹرنگ گرنے سے 2 پاکستانی کارکن بھی جاں بحق ہوئے

لاہور+ اسلام آباد+ تربیلا (خبرنگار+ نیوز رپورٹر+ وقائع نگارخصوصی+ نامہ نگار) تربیلا ڈیم کے نئے پاور ہاﺅس کے چوتھے توسیعی منصوبے پر تعمیراتی کام کے دوران شٹرنگ گر جانے کے نتیجے میں 2 چینی انجینئرز اور 2 پاکستان کارکن مارے گئے اور 4 کارکن زخمی ہوئے۔ بتایاگیا ہے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تربیلا ڈیم کے توسیعی منصوبے پر کام کے دوران شٹرنگ گرگئی ملبے تلے دب جانے سے 2 پاکستانی کارکن عبدالقدیر اورشاہد رضا ساکنان لیہ جاںبحق ہوئے۔ زخمیوںکو تربیلا، ٹوپی اور صوابی کے ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔ خبرنگار/ وقائع نگار خصوصی کے مطابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے تربیلا ڈیم توسیعی منصوبہ کے تعمیراتی کام کے دوران ہلاک ہونے والے چینی انجینئروں کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم ہاﺅس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی آنجہانی انجینئرز کی نعشیں ان کے وطن اور آبائی علاقوں میں پہنچانے کے لئے تیزی سے انتظامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے پاکستان میں کام کرنے والے دیگر چینی انجینئرز کی حفاظت اور بہتری کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی منصوبوں کی تکمیل میں چینی انجینئرز اور ماہرین کی خدمات کو بھی سراہا اور کہا حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام ملک کی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کرنے پر عوامی جمہوریہ چین کی حکومت اور عوام کے بے حد شکر گزار ہے ۔ چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام سے تین دن کے اندر شٹرنگ گرنے کی وجوہات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ نامہ گار کے مطابق وزےراعظم کی ہداےات پر پانی و بجلی کے وفاقی وزےر مملکت عابد شےر علی غازی تربےلا پہنچ گئے اور جائے حادثہ تربےلا غازی ٹی فور کی ےونٹ 17کا معائنہ کےا اور تربےلا سی اےم اےچ ہسپتال مےں زخمےوں کی عےادت کی زخمی پاکستانی ورکروں کو فی کس پچاس ہزار روپے دےنے کا اعلان کیا۔ آئی این پی کے مطابق ذرائع نے بتاےا شٹرنگ مےں استعمال ہونے والے لوہے کے پائپ مبےنہ طور پر ناقص مےٹرےل سے تےار کرائے گئے تھے جس بناءپر لوہے کے پائپوں سے بنی شٹرنگ ٹنوں بوجھ برداشت نہ کر سکی۔ نیوز رپورٹر کے مطابق تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے پر گزشتہ رات پیش آنے والے حادثہ کی جگہ سے ملبہ ہٹانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ پراجیکٹ پر تعمیراتی کام آج سہ پہر دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
تربیلا/ حادثہ

ای پیپر-دی نیشن