جی ایچ کیو میں عسکریت پسند ہو سکتے ہیں تو متحدہ میں بھی ایسا ہو سکتا ہے: فاروق ستار
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے جب جی ایچ کیو، کامرہ اور مہران بیس میں عسکریت پسند ہو سکتے ہیں تو ایم کیو ایم میں بھی ہو سکتے ہیں۔ آپ ہماری مدد کریں ہم آپ کی مدد کریں گے۔ اِن ملی ٹنٹ سے ہم بھی جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ آپ کو بھی اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہو گا۔ فوج کو اپنی صفوں میں کالی بھیڑوں کو صاف کرنا ہو گا۔ ایم کیو ایم کا کوئی عسکری ونگ نہیں۔ پی پی ے این پی اور جماعت اسلامی میں بھی عسکری ونگ نہیں، ہمیں دیوار سے نہ لگائیں، سینے سے لگائیں۔ الطاف بھائی کو اشتعال دلانے کی ضررت نہیں پڑے گی۔ ڈی جی رینجرز تو اس آپریشن کے کپتان بھی نہیں ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے اہلکار ڈی جی رینجرز کا حکم نہیں مانتے یا پھر یہ سب ڈی جی رینجرز کے حکم پر ہو رہا ہے۔ فاروق ستار نے گورنر سے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گورنر سندھ کو بھی چاہئے خاموشی کا قفل توڑیں اور ناانصافی کا ازالہ کریں۔ ہماری جائز شکایات کو کہیں بھی نہیں سنا جا رہا۔ ایم کیو ایم کراچی کی سب سے بڑی نمائندہ جماعت ہے۔ گزشتہ چند ماہ سے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔