جدہ میں خودکش حملہ کرنے والا پاکستانی تھا: سعودی وزارت داخلہ، اسلام آباد کا فوری تصدیق سے انکار
ریاض/ جدہ/ لاہور/ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ وقائع نگار خصوصی+ امیر محمد خان+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) سعودی وزارت داخلہ نے جدہ اور مدینہ منورہ میں کئے گئے دھماکوں میں ملوث خودکش حملہ آوروں کی شناخت ظاہر کر دی جن میں سے ایک کی شناخت پاکستانی شہری کے طور پر ہوئی ہے۔ سعودی وزارت داخلہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جدہ میں امریکی قونصل خانے کے باہر ہونے والے دھماکے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور پاکستانی تھا جس کی شناخت عبداللہ گلزار کے نام سے ہوئی ہے، عبداللہ گلزار خان گذشتہ 12 برس سے سعودی عرب میں مقیم تھا، ڈرائیور کی نوکری کیلئے آیا تھا۔ عبداللہ گلزار 15 ستمبر 1981 کو پیدا ہوا اور وہ اپنی اہلیہ اور اہلیہ کے والدین کے ہمراہ سعودی عرب میں مقیم تھا۔ اس کے علاوہ سعودی حکام نے مسجد نبوی کے قریب کئے گئے دھماکے کے خودکش حملہ آور کی شناخت 18 سالہ سعودی شہری عمر عبدالہادی کے نام سے کی ہے، سعودی حکام کا کہنا ہے کہ عمر عبدالہادی مطلوب دہشت گرد تھا۔ حکومت پاکستان نے سعودی عرب کے دعوے کو مدنظر رکھتے ہوئے جدہ میں خود کش حملہ آور کے پاکستانی ہونے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ دفتر خارجہ نے وزارت داخلہ اور دیگر سکیورٹی اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ عبداللہ گلزار خان نامی شخص کا بائیوڈیٹا اکٹھا کیا جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ سعودی عرب دہشت گردی میں پاکستانی شہری گلزار خان کے ملوث ہونے کی خبر پر سعودی حکومت سے رابطہ کر کے مبینہ حملہ آور کی تفصیلات مانگی ہیں‘ معاملے پر پاکستانی سفارتخانے سے بھی رابطہ کیا ہے، دہشت گردوں کا کسی ملک یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب دھماکوں کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد افسوس ہے۔ بی بی سی کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ جدہ میں امریکی قونصل خانے کے باہر خودکش دھماکہ کرنے والا شخص ایک پاکستانی تھا تاہم پاکستان کی وزارتِ داخلہ نے فی الحال اس امر کی تصدیق سے انکار کیا ہے کہ مذکورہ شخص پاکستانی شہری ہے۔ سعودی وزارتِ داخلہ نے عبداللہ گلزار خان کی تصویر بھی جاری کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر منظور الحق نے سعودی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا کسی ایسے شخص سے کوئی تعلق نہیں جو کہ سعودی عرب میں شدت پسندی کے واقعات میں ملوث ہو۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے سعودی عرب سے اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں سعودی حکومت اور عوام کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ جدہ سے نمائندہ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے سعودی عرب میں حالیہ دہشت گرد کارروائیوں کو سخت مذمت کی ہے۔ لوگ مدینہ منورہ فون پر اپنے عزیز اقارب کی خیریت دریافت کرتے رہے۔ سفیر پاکستان نے نوائے وقت سے بات کرتے ہوئے کہا دہشت گردوں کا نہ کوئی مذہب اور نہ ہی کوئی ملک ہوتا ہے، یہ لوگ درندے ہوتے ہیں انکے پاس انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں، اس لئے انہوں نے اللہ تعالی کے مہمانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر سعودی عرب کی مستعد سکیورٹی نے انکے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی سال سے دہشت گردی کا شکار ہے اور حکومت اور افواج پاکستان ملکر انکا صفایا کر رہے ہیں۔ آن لائن کے مطابق پاکستا نی سفیر منظور الحق نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی قسم کے پرتشدد واقعات میں ملوث کسی بھی شخص سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ارض مقدس کو اپنی جان سے زیادہ عزیز سمجھتے ہیں، امریکی قونصل خانے پر حملے میں پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کا دعویٰ درست نہیں، دشمن قوتیں دونوں ممالک کے تعلقات خراب کرنا چاہتی ہیں۔ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ اے پی پی کے مطابق آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پیر کی شام چیف آف آرمی سٹاف نے سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کو فون کرکے مملکت میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے متاثرہ افراد کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مشکل گھڑی میں اپنے سعودی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے سعودی عرب میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری پاکستانی قوم سعودی عوام کے ساتھ ہے‘ حرم کو نشانہ بنانے والے اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں‘ مدینہ منورہ پر حملہ مکروہ ترین عمل ہے‘حرم کا دفاع ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ انہیں مسجد نبوی کے باہر اور سعودی عرب کے دیگر مقامات پر خودکش دھماکوں کی خبر سن کر دلی دکھ پہنچا۔ پاکستانی عوام اس مشکل گھڑی میں سعودی عوام کے ساتھ ہیں۔ قائم مقام صدر، چیئرمین سینٹ رضا ربانی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سعودی عرب میں بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے‘ دہشت گردی کے ایسے واقعات مسلم امہ کیخلاف سازش ہیں‘ دکھ کی گھڑی میں سعودی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ایسے واقعات مسلم امہ کیخلاف سازش ہیں۔ دریں اثناء افغان طالبان نے سعودی عرب میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حرم نبویﷺ میں ایسا عمل کسی صورت میں برداشت نہیں۔ ایک بیان میں طالبان نے کہا کہ حرمین شریف دنیا بھر کے مسلمانوں کا مشترکہ ہے جس کے خلاف کسی قسم کا منفی اقدام پر تحمل نہیں کیا جا سکتا۔ اس گھناؤنے جرم سے ثابت ہوا کہ امت مسلمہ اور ہمارے دینی شعائر کے خلاف دشمنوں کی سازشیں کتنی بے رحم اور نفرت انگیز ہیں۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ مشترکہ طور پر ان کے خلاف فکری اور عملی جدوجہد کریں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی حرمین شریفین کی حفاظت فرمائے۔ ہر وہ شخص اور عناصر جو مسلمانوں کے اس مشترک اقدار کے خلاف اس نوعیت کے گھناؤنے ارادے رکھتے ہوں، اللہ تعالی ان سے انتقام لے۔ ایسے اعمال کے پیچھے خفیہ سازشیں نظر آرہی ہیں۔ دریں اثناء امریکہ نے بھی سعودی عرب میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں سعودی عرب کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ رائٹرز کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے اور ان کے ذہنوں کو خراب کرنے والی قوتوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
لاہور، گوجرانوالہ (خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں) سنی تحریک اور جمعیت اہل حدیث کے زیر اہتمام ملک بھر میں سعودی عرب میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ ہنگامی اجلاس کے اعلامیہ میں 30اہلسنّت جماعتوں نے مسجد نبوی کے قریب ہونیوالے دھماکے کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عیدالفطر کے اجتماعات میں سانحہ مسجد نبوی کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی اور علماء اہلسنّت عیدالفطر کے خطبات میں روضہ رسول کے قریب ہونے والے دھماکہ کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ عید کے بعد مسجد نبوی اور روضہ رسولؐ کے قریب ہونیوالے دھماکہ کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے بھی کئے جائیں گے جبکہ جمعہ 8جولائی کو یوم احتجاج منایا جائے گا۔ مسجد نبوی اور روضہ رسولؐ کے قریب دھماکے عالمی سازش ہے۔ اہل حق روضہ رسولؐ کی حفاظت کیلئے سر دھڑ کی بازی لگائیں گے۔ اہلسنّت جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی اور روضہ رسول کے قریب دھماکے کرنے میں خارجی اور تکفیری ٹولہ ملوث ہے۔ مسجد نبوی شریف کے قریب دھماکہ ہونا سعودی حکومت کی نااہلی و ناکامی ہے۔ خانہ کعبہ اور روضہ رسول کا انتظام عالم اسلام کی مشترکہ کمیٹی کے سپرد ہونا چاہیئے۔ اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ اجلاس سنی اتحادکونسل کی دعوت پر جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جماعت اہلسنّت، مرکزی جے یو پی، نظام مصطفی پارٹی، نیشنل مشائخ کونسل، انجمن طلباء اسلا م، تنظیم المساجد پاکستان، پاکستان فلاح پارٹی، مصطفائی تحریک، تنظیم اتحاد امت، ادارۃ المصطفیٰ، سنی فائونڈیشن، شیران اسلام، تحریک فروغ اسلام ، سنی علماء بورڈ، جانثاران ختم نبوت، مرکزی مجلس چشتیہ، تحفظ ناموس رسالت محاذ، انجمن نوجوانان اسلام، سنی علماء بورڈ، تحریک نفاذ فقہ حنفیہ، سنی یوتھ ونگ، تنظیم السعید، بزم محدث اعظم پاکستان، دفاع اسلام محاذ اور دوسری اہلسنّت جماعتو ں کے مرکزی رہنمائوں نے شرکت کی۔ امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ سعودی سالمیت کے خلاف کوئی آنچ برداشت نہیں کریں گے۔ عید کے بعد تحفظ حرمین شریفین کیلئے ملک گیر تحریک چلائیں گے، تحریک کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے 17 جولائی کو لاہور میں مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ عیدین کے اجتماعات اور خطبات تحفظ حرمین شریفین کے موضوع پر ہوں گے۔اس امر کا اظہار انہوں نے جامعہ ابراہیمیہ میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ناظم اعلی ڈاکٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ مسلمان حرمین شریفین پر کسی قسم کی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔لاہور پریس کلب کے باہر ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہا ہے کہ مسجد نبویؐ سمیت دیگر مقامات پر خود کش حملوں کی کوششیں صرف سعودی عرب پر ہی نہیں پورے عالم اسلام پر حملہ ہے۔اسلام دشمن قوتیں مقدس مقامات کو نشانہ بنا کر مسلم امہ میں مایوسیاں پیداکرنا چاہتی ہیں۔منظم منصوبہ بندی کے تحت مسلمان ملکوں میں قتل و غارت گری پروان چڑھانے اور مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ مسلم حکمران اپنے مشترکہ دشمن کیخلاف متحد ہو جائیں اور سرزمین حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے جرأتمندانہ پالیسیاں اختیارکی جائیں۔حکومت پاکستان اور دفاعی ادارے سعودی عرب کے دفاع کو بھی پاکستان کے دفاع کی طرح اہم سمجھیں۔ حرمین کے تحفظ کیلئے پوری مسلم امہ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑ ی ہے۔ان خیالات کا اظہارچیئرمین دفاع پاکستان کونسل مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ سعید، سردار عتیق احمد خاں، لیاقت بلوچ، پیر سید ہارون گیلانی، پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی، مولانا فضل الرحمن خلیل، مولانا اشرف طاہراور عبداللہ گل نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کا دشمن ایک ہی ہے۔ جمعیت علماء اسلام کے مر کزی امیر مولانا فضل الرحمن نے سعودی عرب میں ہو نے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات سے پورے عالم اسلام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہ رہنمائوں مولانا امجد خان، مولانا فضل علی حقانی، اسلم غوری مفتی ابرار احمد سے گفتگو کر رہے تھے۔ دریں اثناء سینٹ کے ڈپٹی چیئر مین اور جے یو آئی کے ناظم عمومی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ دہشت گردوں نے مسلمانوں کے انتہائی مقدس مقامات کے قریب تخریب کاری کر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حرمین شریفین کے خلاف ہر سازش کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑا ہو گا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی کے دیگر رہنمائوں مولانا قمرالدین، مولانا یوسف، مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، حافظ حسین احمد، سید فضل آغا، عبدالرزاق عابد لاکھو، الحاج شمس الرحمان شمسی نے کہا کہ دہشت گردوں نے رمضان میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کے قریب حملے کرکے عالم اسلام کو کھلا چیلنج دیا ہے جس کے مقابلے کے لئے عالم اسلام کو ایک ہونا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مدینہ منورہ اور سعودی عرب کے دیگر شہروں میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن نے اب ہمارے روحانی مراکز کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے عالم اسلام کو متحد ہوکر سعودی عرب کا ساتھ دینا چاہئے تاکہ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مسجد نبویؐ کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کے خلاف سنی تحریک کے زیراہتمام ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جناح پارک جی ٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرے کی قیادت مفتی ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کی۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف مسلم ریاستوں کو متحد ہونا ہوگا۔