پاک سرزمین افغانستان کیخلاف استعمال نہیں کرنے دینگے‘ آرمی چیف : امریکہ کا خیرمقدم
راولپنڈی/ شوال + واشنگٹن (آئی این پی + صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور امید ہے کہ افغانستان بھی اپنی سرزمین ہمارے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دے گا‘ قیام امن کے لئے بڑی قیمت ادا کی ہے۔ ادھر امریکہ نے آرمی چیف کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے عید الفطر کے روز شوال دتہ خیل میں جوانوں کے ساتھ نماز عید کی ادائیگی کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیرپا امن کے لئے بارڈر مینجمنٹ اور افغان مہاجرین کی باعزت واپسی بہت ضروری ہے اور اگلے مورچوں پر لڑنے والے فوجی دستوں کے جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا فوج کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا فاٹا دہشت گردوں سے پاک ہوچکا ہے۔ ملک بھر میں دہشت گردوں کا پیچھا کیا جارہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ثمرات ضائع نہیں ہونے دیئے جائیں گے، تمام دہشت گردوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ پاک افغان سرحد پر امن و استحکام کے لئے تمام تر کوششیں کریں گے۔ پاکستان افغان مفاہمتی عمل کے لئے مخلص اور پرعزم ہے۔ دریں اثنا آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف گزشتہ روز کنٹرول لائن کیل اور باغ سیکٹر میں جوانوں سے عید ملے۔ آرمی چیف نے جوانوں کی بہادری اور حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر جوانوں کا مورال اور آپریشنل تیاریاں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا افسروں اور جوانوں کے جذبہ حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ادھر وائٹ ہاﺅس کے سینئر عہدیداروں کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا بیان اہمیت کا حامل ہے دیکھنا ہے کہ پاکستان اس پر کس طرح عمل پیرا ہوتا ہے۔ اوباما انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے پریس بریفنگ میں کہاکہ راحیل شریف کی جانب سے دیا گیا بیان اس لیے اہمیت کا حامل ہے کہ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں، انٹیلی جنس ایجنسیوں، فوجی اسٹیبلشمنٹ سے واضح طور پر کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا مسئلہ نیا نہیں۔ پاکستان نے طالبان، حقانی نیٹ ورک ، القاعدہ اور دیگر گروپوں کے خلاف کارروائی میں ہم سے یقیناً تعاون کیا ہے۔ تاہم پاکستان کو اس سلسلے میں دباﺅ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، ضروری ہے کہ پاکستان دہشت گردی نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرے۔
آرمی چیف / امریکہ