نوازشریف آج شام لاہورو آئیں گے‘ پی آئی اے کا خصوصی طیارہ لڑنے کیلئے لندن پہنچ گیا
لاہور+ کراچی (خصوصی رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) وزیراعظم محمد نواز شریف آج شام پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے لندن سے لاہور پہنچیں گے۔ لاہور ائرپورٹ پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور شریف فیملی کے لاہور میں موجود افراد اُن کا استقبال کریں گے۔ ائرپورٹ سے انہیں جاتی عمرہ رائے ونڈ لے جایا جائے گا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کو وطن واپس لانے کے لئے پی آئی اے کا خصوصی طیارہ لندن بھیجا گیا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم کی علالت کے باعث وزیراعظم ہاﺅس کا کیمپ آفس عارضی طور پر لندن منتقل کیا گیا تھا اور اب سرجری کے بعد جب وزیراعظم محمد نواز شریف صحتیاب ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹروں نے انہیں واپسی کی اجازت دے دی ہے لٰہذا پورے کیمپ آفس کو واپس پاکستان منتقل کرنا ہے۔ ترجمان کے مطابق پی آئی اے کی معمول کی پروازوں میں اتنی نشستیں دستیاب نہیں تھیں۔ جس کی وجہ سے علیحدہ طیارہ بھیجا گیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف آج صبح کے وقت روانہ ہونگے اور شام کو لاہور پہنچیں گے۔ ان کے اہلخانہ بھی طیارے میں ان کے ساتھ سفر کریں گے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کو وطن لانے کے لئے پی آئی اے کا بوئنگ 777 استعمال کیا جا رہا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ طیارہ ٹورنٹو سے کراچی پہنچا جہاں طیارے میں خصوصی انتظامات اور تبدیلیاں کی گئی ہیں اور طیارہ وزیراعظم کو لانے کے لئے لندن روانہ ہوگیا۔ مریم نواز نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ وزیراعظم آج شام وطن واپس آجائیں گے۔ عوام کی دعاﺅں سے وزیراعظم صحتیاب ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ نوازشریف 22 مئی کو علاج کیلئے لندن گئے تھے جہاں انکی اوپن ہارٹ سرجری کی گئی۔ ان کے اصرار پر ڈاکٹروں نے انہیں ہوائی سفر کی اجازت دی ہے۔ بی بی سی کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے اپنے بیان میں بتایا کہ وزیراعظم چونکہ لندن میں اپنے عملے کے ساتھ امور حکومت دیکھ رہے تھے جس کے لئے کیمپ آفس لندن میں قائم کیا گیا تھا جس کے لئے دستاویزات اور عملہ لندن میں موجود تھا۔ چونکہ پی آئی اے کی معمول کی پروازوں میں اتنے سامان اور مسافروں کو لانے کی گنجائش نہیں تھی اس لئے پی آئی اے نے اس مقصد کے لئے خصوصی طیارہ لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ پی آئی اے کے ایک سینئر اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ پی آئی اے نے معمول کی پروازوں میں وی آئی پیز کے لیے خصوصی سہولیات کی فراہمی کے بارے میں پالیسی تبدیل کی ہے اور اب مسافروں کو جنہوں نے بکنگ کی ہوئی ہے ترجیح دی جاتی ہے۔ اسی مقصد کے لئے وزیراعظم ہاو¿س کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا جس پر خصوصی طیارہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ لندن پرواز کے لیے پی آئی اے کے بیڑے میں دستیاب طیاروں میں بوئنگ 777 طیارے ہیں اور وزیراعظم کو لندن سے پی آئی اے کا 200_777 لانگ رینج طیارہ جائے گا جو لندن تک براہ راست پرواز کر سکتا ہے۔ بی بی سی نے بتایا ہے کہ ایوی ایشن کی مختلف ویب سائٹس کے مطابق اس طیارے کی فی گھنٹہ پرواز پر اوسطاً سات ٹن کے قریب ایندھن استعمال ہوتا ہے۔ لندن کی یکطرفہ پرواز پر کم از کم پچاس ٹن ایندھن اور پرواز کے عمومی اخراجات اٹھتے ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ اس قسم کی تمام پروازوں اور وزیراعظم کے دورہ جات کے لئے طیارے اور پرواز کے تمام اخراجات حکومت ادا کرتی ہے نہ کہ پی آئی اے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک کو متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو لندن سے لانے کے لئے پی آئی اے نے طیارے میں علیل وزیراعظم کے لئے نشستیں اکھاڑ کر بستر لگایا ہے۔ یہ طیارہ ٹورنٹو سے کراچی پہنچا تھا جس کے بعد اس کی تزئین و آرائش کی گئی‘ نشستوں کو اکھاڑ کر تبدیلیاں کی گئیں۔ پروگرام کے مطابق طیارہ وزیراعظم کو لے کر آج صبح لندن سے لاہور روانہ ہو گا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کے لئے طیارہ مختص کرنے کے باعث پی آئی اے کی لاہور نیویارک پرواز نمبر پی کے 711پندرہ گھنٹے تاخیر کا شکار ہو جائے گی۔ آن لائن کے مطابق اس سے قبل قومی ایئر لائن نے حکومت کی ہدایت پر وزیراعظم نوازشریف کو لندن سے وطن واپس لانے کے لئے بوئنگ 777 طیارہ فلائٹ آپریشن سے الگ کیا گیا۔ ان کے ساتھ اہل خانہ کے علاوہ قریبی وزیر و مشیر اور ارکان پارلیمنٹ بھی ہوں گے۔ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے پی آئی اے کو خصوصی انتطامات کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ طیارے میں خصوصی نشستیں لگائی گئیں اور اسے جراثیم سے پاک بنانے کے لئے ادویات کا چھڑکاو¿ کیا گیا ہے۔ بوئنگ طیارے میں پائلٹ اور دیگر عملے کے علاوہ کوئی سفر نہیں کرے گا۔ اس سے امریکہ ٹورنٹو‘ پیرس اور مدینہ منورہ کی پروازوں میں 18گھنٹے تک تاخیر ہو سکتی ہے۔ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی فلائٹ پر بھاری اخراجات کی اطلاعات بے بنیاد ہیں وزیراعظم کی فلائٹ سے متعلق الزامات درست نہیں۔ وزیراعظم کے خصوصی طیارے سے دیگر پروازیں متاثر نہیں ہونگی۔ پی آئی اے نے متبادل انتظامات کر لئے ہیں۔ وزیراعظم نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دعا¶ں کیلئے پاکستانی قوم کا شکر گزار ہوں۔ اب بہت بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ ڈاکٹروں نے مجھے سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ پاکستان کی خدمت کرتے رہیں گے۔
نوازشریف/ واپسی