حکومت کیخلاف تحریک کیلئے اپوزیشن نے ازسر نو صف بندی شروع کر دی
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم محمد نوازشریف کی 48روز بعد وطن واپسی سے جہاں حکومت کو تقویت ملی وہاں سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اپوزیشن نے ایک بار پھر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لئے ازسرنو صف بندی شروع کردی ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ پیر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کا غیر معمولی اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے۔ جس میں پانامہ پیپرز لیکس کی تحقیقات پر متفقہ ٹی او آر نہ بننے پر تحریک چلانے پر غور کیا جائے گا۔ دوسری طرف وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار نے سید خورشید شاہ سے ٹیلی فون پر رابطہ قائم کیا ہے۔ ان کے درمیان پیر کو اسلام آباد میں ملاقات ہوگی جس میں محمد اسحق ڈار انہیں حکومت کی جانب سے الیکشن کمشن کے ارکان کے لئے نام دیں گے۔ ذرائع کے مطابق ایک طرف پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے وزیراعظم محمد نوازشریف اور ان کے خاندان کے 4افراد کو نااہل قرار دینے کے لئے الیکشن کمشن سے رجوع کر رکھا ہے دوسری طرف پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف جولائی کے تیسرے ہفتے تحریک چلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ عمران خان آج لندن روانہ ہو رہے ہیں۔ ان کی پاکستان واپسی پر حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لئے حتمی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری بھی آئندہ اتوار کو لال حویلی میں آرہے ہیں۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے اپوزیشن کی ممکنہ تحریک کا مقابلہ کرنے کے لئے جولائی کے دوسرے ہفتے مسلم لیگ (ن) کا اعلیٰ سطح کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں اپوزیشن کی ممکنہ تحریک کو غیر مؤثر بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔