ایدھی مشعل راہ ہیں‘ نوازشریف عوام کی بہتری کیلئے کام جاری رکھیں گے: جاوید لطیف
لاہور (وقت نیوز) وقت نیوز کے پروگرام اِنسائیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے جاوید لطیف‘ پیپلز پارٹی کی رہنما مہرین انور راجہ نے شرکت کی۔ پروگرام کے میزبان ایڈیٹر دی نیشن سلیم بخاری اور سینئر پروڈیوسر میاں عمران عباس ہیں۔ جاوید لطیف نے کہا عبدالستار ایدھی جیسی شخصیات نے پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کیا، انکی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انکی خدمات ایسی ہیں ہم پاکستانی بلاشبہ اس پر فخر کرسکتے ہیں۔ انہوں نے پوری زندگی انسانیت کی خدمت کی انکا فلسفہ تھا‘ مذہب نہیں انسان کی خدمت کرو اور اس قول کو زندگی کے آخر تک نبھایا۔ انکا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں تھا مگر انہوں نے سب کیلئے ایک مثال قائم کی کہ سیاسی جماعتیں بے لوث عوام کی خدمت کرسکتی ہیں۔ آج اس سیاسی جماعت کو بھی شرمندگی ہوگی جس نے ایدھی صاحب سے بھتہ مانگا، انکے راستے میں مشکلات کھڑی کیں۔ انہوں نے کہا جو لوگ ٹاک شوز میں بیٹھ کر وزیراعظم کی کردار کشی کیا کرتے تھے وہ اب واپس نہیں آئیں گے، وہ دیکھ لیں وہ بیمار تھے، اللہ نے صحت دی تو واپس آ گئے ہیں۔ انہوں نے خرابی صحت پر بھی نوازشریف کو نہیں بخشا۔ ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہئے، ان لوگوں نے سیاست سے اخلاقیات کو ختم کردیا ہے۔ ایشوز کے اوپر سیاست کرنے کی بجائے ذاتیات پر حملہ کرنا ان لوگوں کو پسند ہے۔ راولپنڈی کی لال حویلی میں بیٹھے شیدا ٹلی کو اب اپنی سیاست ختم کر دینی چاہئے، انکا کہنا تھا نوازشریف واپس نہیں آئیں گے۔ ایسے لوگوں کو عوام 2018ء میں بھی مسترد کر دیں گے۔ نوازشریف کی سیاست عوام کی فلاح کیلئے ہے‘ آئندہ بھی عوام کی بہتری کے لئے کام جاری رکھیں گے۔ مہرین انور راجہ نے کہا ایدھی صاحب جیسے لوگ صدیوں بعد دنیا میں آتے ہیں۔ انہوں نے بغیر کسی لالچ بے سہاروں کو چھت دی‘ یتیموں کے سر پر ہاتھ رکھا‘ آج کے مشکل دور میں کوئی اس حد تک نہیں جا سکتا کہ وہ دوسروں کی خدمت کے لئے سڑکوں پر بھیک مانگیں اور چند گھنٹوں میں وہ مطلوبہ رقم حاصل کرلیں۔ انہوں نے کبھی بیرونی دنیا سے بھیک نہیں لی‘ ہمیشہ یہ کہا جو دنیا چاہے خوشی سے دے۔ لوگ بنا سوچے سمجھے ایدھی صاحب کو دیا کرتے تھے۔ کوئی سیاستدان ایسا چاہ کر بھی نہیں بن سکا۔ انہوں نے کہا نوازشریف واپس آ گئے ہیں، اللہ انہیں صحت دے‘ ساتھ ہدایت بھی دے کہ وہ عوام کے سامنے سچ بولنے کی ہمت کر سکیں۔ یہ نوازشریف پر منحصر ہے وہ اپوزیشن کو سڑکوں پر لاتے ہیں یا معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرتے ہیں۔ میاں صاحب کی یہ پرانی عادت ہے وہ ہمیشہ دیر کر دیتے ہیں۔ اس بار بھی وہ روایتی سیاست اور درباریوں کے گھیرے میں ہیں۔ ان کی خواہش ہے معاملہ اس بار بھی انتہا کو پہنچنے اور عوام اصل مسائل کی بجائے احتجاج اور دھرنوں پر لگ جائے‘ جمہوریت کی بساط لپیٹی جائے اور وہ سیاسی شہید بننے میں سرخرو ہو سکیں۔ پیپلزپارٹی نے جمہوریت کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ ہم نہیں چاہتے اس ملک پر پھر سے کوئی آمر آکر نظام لپیٹ دے‘ خدارا نوازشریف صاحب پاکستان پر رحم کریں ہم مائنس نواز فارمولے کے حامی نہیںمگر اس بات پر بھی ہم راضی نہیں کہ میاں نوازشریف کی ذات کے علاوہ کوئی اور وزیراعظم نہیں بن سکتا۔ میاں صاحب کو ذاتی خواہش کی بنیاد پر اس نظام کی تباہی میں حصہ دار نہیں بننا چاہئے۔