عراق پر حملہ غیر قانونی تھا‘ ٹونی بلیئر نے ہمیں جنگ میں جھونک دیا : سابق برطانوی نائب وزیراعظم
لندن (اے این این ) سابق برطانوی نائب وزیراعظم جان پریسکوٹ نے تسلیم کیا ہے کہ عراق پر برطانیہ اور امریکہ کا حملہ غیرقانونی تھا اور ٹونی بلیئر نے ہمیں جنگ میں جھونک دیا۔برطانوی اخبار” سنڈے مرر“ میں انھوں نے لکھا ہے کہ انھیں تاحیات اس تباہ کن فیصلے کے ساتھ زندگی بسر کرنی ہو گی۔لارڈ پریسکوٹ نے کہا کہ وہ اب انتہائی غم و غصے کی حالت میں اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان سے متفق ہیں کہ جنگ غیرقانونی تھی۔انھوں نے لیبر پارٹی کے جیرمی کوربن کی پارٹی کی جانب سے معافی طلب کرنے پر تعریف کی ہے۔لارڈ پریسکوٹ نے یہ بھی لکھا مارچ میں حملے سے قبل امریکی صدر جارج ولیم بش کے نام برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کا پیغام کہ چاہے کچھ بھی ہو، ہم آپ کے ساتھ ہیں، تباہ کن تھا۔انھوں نے لکھا کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب ہم جنگ میں جانے کے فیصلے کے بارے میں نہیں سوچتے۔ ان برطانوی فوجیوں کے بارے میں جنھوں نے اپنی زندگی دی اور اپنے ملک کے لیے زخم اٹھائے۔ ان پونے دو لاکھ لوگون کی موت کے بارے میں جو صدام حسین کو ہٹانے اور ہمارے پینڈورا باکس کھولنے کے نتیجے میں واقع ہوئیں۔سابق نائب وزیر اعظم نے کہا کہ چلکوٹ رپورٹ نے غلطی کی تفصیل سے وضاحت کی ہے لیکن انھوں نے اس سے بعض سبق سیکھنے کی نشاندہی کی۔انہوں نے کہا اب مجھے تاحیات اپنے اس غلط فیصلے کے احساس تلے دب کر زندگی گزارنی ہوگی۔ انھوں نے لکھا میری پہلی تشویش ٹونی بلیئر کے کابینہ چلانے کے انداز پر ہے۔ ہمیں اتنی کم دستاویزات دی گئیں کہ ہم اس کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کر سکتے تھے۔عراق پر لشکر کشی کے خلاف اٹارنی جنرل لارڈ گولڈ سمتھ کی رائے کے متعلق کوئی دستاویز فراہم نہیں کی گئی۔