پاکستان: جہاز مالکان کی تعداد میں اضافہ، نصف آبادی انتہائی غریب ہے: ورلڈ بنک
لاہور (امریز خان + دی نیشن رپورٹ) ورلڈ بنک کی رپورٹ برائے 2015ء کے مطابق پاکستان کی نصف آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ امیر اور غریب کے درمیان فاصلہ بڑھ رہا ہے۔ امیر مغربی ممالک کی طرح پاکستان میں پرائیویٹ جہازوں کے مالکان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق بااثر سیاست دان اور کاروباری حضرات اپنے پرائیویٹ جہاز استعمال کر رہے ہیں یہ لوگ اعلی ملازمتوں کے لئے حکمرانوں اور ان کے خاندانوں کو سفر کے لئے اپنے پرائیویٹ جہاز پیش کرتے ہیں۔ سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اعلی بیورو کریٹس اور سیاست دان اکثر یہ جہاز استعمال کرتے ہیں۔ ملک ریاض3، میاں منشا3، چودھری منیر3، مخدوم احمد محمود2، جہانگیر ترین، زیڈ اقبال اور فاطمہ فرٹیلائزر کے پاس ایک ایک پرائیویٹ جہاز ہے۔ ایف آئی اے ڈائریکٹر عثمان نے کہا پرائیویٹ جہاز کے ذریعے عالمی سفر سے قبل تمام وی آئی پیز کو امیگریشن عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایک افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امیگریشن، کسٹمز یا اے ایس ایف کا انسپکٹر رینک کا افسر مکمل طور پر وی آئی پی کو چیک کر سکتا ہے۔ جہاز کی فی گھنٹہ آپریشنل کاسٹ ایک ہزار ڈالر ہے اس کے علاوہ چارجز بھی مالک کو ادا کرنے پڑتے ہیں۔ پرائیویٹ جہازوں کے غلط استعمال کے سوال پر ائرپورٹ منیجر ریاض الدین نے بتایا کہ ہر چیز ممکن ہے کسی بھی مسافر کو ناجائز سہولت دینے کے لئے افسر کو بددیانت ہونا پڑے گا۔