ملااختر منصور امن مذاکرات میں شمولیت کا اعلان کرنے والے تھے: طالبان ذرائع
اسلام آباد (این این آئی) افغانستان کے طالبان کے سابق سربراہ ملا اختر منصور امن مذاکرات میں شامل ہونے کا اعلان کر نے والے تھے لیکن امریکی ڈرون حملے سے ہلاکت کی وجہ سے اعلان نہ کر سکے افغان طالبان کے رہنمائوں کے حوالے سے کہا گیا کہ قطر میں طالبان کے مذاکرات کاروں نے دورہ پاکستان کے دور ان مذاکرات میں شمولیت کی حمایت کی تھی دیگر طالبان رہنمائوں کی اکثریت نے بھی مذاکرات میں حصہ لینے کے حق میں فیصلہ دیا تھا تاہم کچھ لوگوں نے مخالفت کی تھی ایک طالبان رہنما کا کہنا ہے قطر دفتر کے طالبان اور دیگر طالبان رہنمائوں کی اکثریت نے اس لئے مذاکرات کے حق میں فیصلہ دیا تھا کیونکہ طالبان میں یہ سوچ تقویت پکڑ رہی ہے کہ اب جنگ میں نقصان افغان سکیورٹی فورسز کا ہوتا ہے جبکہ غیر ملکی فوجی اپنے مراکز تک محدود ہیں اور غیر ملکی افواج زیادہ ہوائی حملوں پر انحصار کررہے ہیں۔ ایک طالب کے حوالے سے کہا گیا کہ ملا اختر منصور نے سیاسی مذاکرات کاروں اور دیگر طالبان رہنمائوں سے رائے کے بعد مذاکرات کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کر نا تھا لیکن 21مئی کے ڈرون میں ان کی ہلاکت کے باعث یہ کام نہ ہوسکا۔ نئے طالبان امیر ہیبت اللہ کے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر طالبان رہنما نے کہاکہ ابھی تک انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے توجہ نہیں دی ہے اور اس حوالے سے میں بعد میں مشورے کئے جائینگے ۔