تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت قائم عدالتوں کی 2 سالہ آئینی مدت ختم مقدمات التواکا شکار
اسلام آباد(صباح نیوز) تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت قائم عدالتوں کی دو سالہ آئینی مدت ختم ہو گئی جس کے بعد ملک بھر میں قائم 18 عدالتیں غیرموثر ہو گئی ہیں اور مقدمات التواء کاشکار ہو گئے ہیں۔ راولپنڈی میں سابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل(ر) شجاع خانزادہ کیس اور دیگر مقدمات بھی التواء کا شکار ہوگئے ہیں۔نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت عدالتوں کی مدت میں مزید دو سال کی توسیع کی سمری تیار کر لی گئی ہے۔ تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت عدالتوں کے قیام کی مدت آٹھ جولائی کو ختم ہوئی۔ وزارت قانون نے فوجی عدالتوں کے قیام میں دو سال کی توسیع کی سمری تیار کر لی ہے سمری کی منظوری وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف دیں گے۔ فوجی عدالتوں کے غیر موثر ہونے کی وجہ سے اہم مقدمات التواء کا شکار ہو گئے ہیں۔ راولپنڈی کی عدالت میں دہشت گردی کے گیارہ اہم مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر حملے کا مقدمہ بھی شامل ہے۔