سندھ اور خیبر پی کے وافر بجلی کیلئے کالا باغ ڈیم کی مخالفت ترک کریں
باہمی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپی کے پرویز خٹک اور وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ وفاقی حکومت پر برس پڑے۔پرویز خٹک نے کہا کہ وفاق ہمارے صوبے کی 600 میگاواٹ بجلی روزانہ چوری کر رہا ہے۔ کالا باغ ڈیم صرف شوشہ ہے اور شوشہ ہی رہے گا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ آئین کے تحت سندھ کو بھی حصہ نہیں مل رہا۔ بجلی نہ ملی تو سندھ بھی اپنا انداز بدلے گا۔
ملک میں آج بجلی کی قلت پیپلز پارٹی کے دور کا تحفہ ہے۔ قائم علی شاہ آج بھی سندھ میں پی پی پی کے وزیراعلیٰ ہیں اور پرویز خٹک بھی پیپلز پارٹی سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ عمران خان کالا باغ ڈیم کی حمایت کرتے ہیں جبکہ انکی پارٹی کے وزیراعلیٰ پیپلز پارٹی کی پالیسی کو ہنوز حرزِ جاں بنائے ہوئے ہیں۔ مرکز کا مؤقف ہے کہ سندھ اور خیبر پی کے میں بجلی زیادہ چوری ہوتی ہے۔ بجلی چوری کی شکایت خواہ کسی بھی صوبے کی طرف سے ہو‘ اس کی وجہ بجلی کی قلت ہے۔ ملک میں بجلی وافر مقدار میں ہو تو چوری کی بات نہ ہو۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے بجلی کی کمی بھی کافی حد تک پوری ہو سکتی ہے اور ملک کے کئی علاقے سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔ قائم علی شاہ اور پرویز خٹک بجلی بھی پوری مانگ رہے ہیں اور کالا باغ ڈیم کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔ مرکز کو ان کی بات غور سے سننی چاہئے۔ انکے جائز تحفظات دور کئے جائیں۔ ساتھ یہ حضرات بھی اپنے رویے میں لچک پیدا کریں اور بہترین قومی مفاد کے منصوبے کالا باغ ڈیم کی مخالفت ترک کر دیں۔