احتساب کے نام پر وزیر اعظم اور ان کے خاندان کو ٹارگٹ کرنا درست نہیں: شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں سو فیصد کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں ہے تاہم موثر قانون کے ذریعے اسے کم کیا جا سکتا ہے ، پانامہ لیکس کی آڑ میں میاں نواز شریف اور ان کے خاندان کو ٹارگٹ کرنا درست نہیں ہے اگر احتساب کرنا ہے اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے تو پھر پانچ ہزار بڑے لوگوں کے اثاثوں اور اکائونٹس کی چھان بین کی جائے ۔ نواز شریف کو ٹارگٹ کر کے اپوزیشن صرف سیاسی شعبدہ بازی کر رہی ہے قوم کو اچھی طرح علم ہے کہ الزام لگانے والے دودھ کے دھلے ہوئے نہیں ہیں ۔ احتساب شروع ہو گیا تو الزام لگانے والوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جمہوریت میں سب سے بہتر احتساب عوام ہی کرتے ہیں عوام جن کو کرپٹ سمجھتے ہیں انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں اور جو شفاف کردار کے مالک ہوتے ہیں وہ عوام کی قیادت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے اندر کرپشن موجود ہے لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہاتھ کی انگلی کے اشارے سے وہ کرپشن ختم کر دے گا تو وہ احمقوں کی جنگ میں رہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف کام کرنے والے اداروں کو لوگوں کے طرز زندگی پر نظر رکھنی چاہئے اگر کوئی اچانک مہنگی کار اور کوٹھی کا مالک ہوگیا ہے تو ان اداروں کا کام ہے کہ اس کے معاملات کی اچھی طرح چھان بین کر کے قانون کوحرکت میں لایا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی موجودگی میں پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافہ بہت مشکل ہے کیونکہ پچھلے تین ماہ میں ہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم و بیش 10 روپے اضافے کی سمری بھجوا چکے ہیں لیکن وزیر اعظم میاں نواز شریف اس کو رد کر دیتے ہیں حالانکہ عالمی مارکیٹ کو دیکھتے ہوئے اس وقت پاکستان میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت کم از کم سو روپے ہونی چاہئے ۔