پی آئی اے طیاروں سے 30کلو ہیروئن برآمدگی، تحقیقات مکمل نہ ہونے پر قائمہ کمیٹی کی برہمی
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے پی آئی اے جہازوں سے30کلو ہیروئن برآمد ہونے کے واقعہ کی تحقیقات مکمل نہ کرنے پر کسٹم ، اے این ایف اور پی آئی اے انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 6ماہ گزرنے کے باوجود انکوائری مکمل نہ کرنا ان اداروں کی نااہلی ہے۔ کسٹم حکام ہیروئن سمگلنگ کرنے والوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ہیروئن کی سمگلنگ کو روکنے میں ناکامی پر ائیرپورٹس پر بیٹھے کسٹم اور اے این ایف کے انچارجزکو معطل کیا جانا چاہئے۔ کمیٹی اجلاس کے دوران کسٹم ،اے این ایف اور پی آئی اے حکام ہیروئین سمگلنگ کے واقعہ کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے جس پرکمیٹی نے کسٹم حکام کی سربراہی میں ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دے دی جو 2ماہ کے اندر واقعہ کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کریں گی۔ کمیٹی اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی محمد حیات خان اور پی پی پی کی ممبر کمیٹی مہرین رزاق بھٹو کے مابین پی آئی اے کی نجکاری کے معاملہ پر سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کر دی ہے جس سے ملازمین بے حال ہو گئے۔ اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گذشتہ 5سالوں کے دوران پیپلزپارٹی کی حکومت نے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کر دیا تھا اب آپ باتیں کر رہی ہیں،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات خان کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشل کولیکٹر کسٹم کراچی نے کہا کہ کسٹم حکام نے 2015میںپی آئی اے کے اسلام آباد سے لندن جانے والی پرواز سے خفیہ معلومات کی بنا پر 27کلو اور دوسری پرواز سے 3کلو منشیات برآمد کی۔ 3کلو منشیات ریکوری کیس میں پی آئی اے کے سٹاف کے تین لوگ ملوث پائے گئے ہیں۔ ان کے خلاف ایف آئی آر دوج کروائی ہے ان میں سے ایک کسٹم حکام کی حراست میں ہے۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ نے نچلے لیول کے تین لوگوں کو قصور وار ٹھہرا کر ان کو ملازمت سے برطرف کر دیا یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ اس طرح کے واقعات میں اعلی حکام ملوث نہ ہوں، ابھی تک کی تحقیقات سے کسٹم حکام نے مایوس کیا ہے اس دوران پی آئی اے کے حکام نے کہا کہ سالانہ 100ارب روپے کی منشیات افغانستان سے دیگر ممالک کو سمگل کی جاتی ہے۔ اس کے پیچھے بڑے لینڈ لارڈز ہوتے ہیںانہیں پکڑنا بہت مشکل ہے۔