”گجرات فسادات“: بھارتی پولیس نے ہندوﺅں کی ٹرین جلانے کے الزام میں 14 سال بعد مسلمان کو گرفتار کر لیا
احمد آباد (بی بی سی) بھارتی پولیس نے 2002ءکے گجرات فسادات سے قبل ہندو زائرین کی ٹرین سابرمتی ایکسپریس کو گودھرا ریلوے سٹیشن پر جلانے کے الزام میں ایک مسلمان عمران بٹک کو گرفتار کر لیا۔ گجرات پولیس کے حکام نے دعویٰ کیا کہ ٹرین میں آگ لگانے کے لیے جو لوگ پٹرول لائے تھے اور آگ لگائی ان میں عمران بٹک شامل تھا۔ گودھرا سانحہ کے وقت عمران کی عمر 22 سال تھی اور وہ اپنے پانچ بھائیوں میں سے سب سے چھوٹا ہے۔ عمران کا خاندان گودھرا میں کپڑے کی دکان چلاتا تھا۔ گجرات پولیس کی کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر دیپن بدرن نے بی بی سی کو بتایا کہ عمران کی عمر اب 36 سال ہے، وہ گودھرا سے بھاگ کر مہاراشٹر چلا گیا تھا جہاں اس نے شادی کر لی اور مالے گاﺅں میں وہ ریت کا کاروبار کرنے والی ایک کمپنی میں بطور اسسٹنٹ منیجر کام کر رہا تھا۔ واضح رہے کہ ہندوﺅں کی ٹرین جلانے کا جواز کھڑا کر کے انتہا پسند ہندو گروپوں اور انکے درندوں نے مسلمانوں کا قتل عام شروع کر دیا تھا۔
گجرات فسادات