ینگ ڈاکٹرز کے سینٹرل انڈکشن پالیسی کیخلاف مظاہرے‘ پنجاب اسمبلی کا پانچ گھنٹے گھیراﺅ
لاہور (کامرس رپورٹر) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کی جانب سے محکمہ صحت کی سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں ینگ ڈاکٹرز نے جیل روڈ، مال روڈ، فیروز پور روڈ اور کینال روڈ بند کرکے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا اور عوام الناس کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ علاوہ ازیں ہسپتالوں میں مریض خوار ہوتے رہے جبکہ احتجاج کے باعث سینکڑوں آپریشن بھی ملتوی ہو گئے۔ ینگ ڈاکٹرز نے سنٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی میو ہسپتال کے ڈاکٹرز نے 5 گھنٹوں تک پنجاب اسمبلی کا گھیراﺅ کئے رکھا جبکہ لیڈی ایچیسن اور لیڈی ولنگڈن ہسپتال کے ڈاکٹروں کے وفد نے بھی اس ریلی میں شرکت کی۔ ینگ ڈاکٹرز پنجاب حکومت اور محکمہ ہیلتھ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے اور سنٹرل انڈکشن نا منظور نا منظور کے بھی نعرے لگاتے رہے۔ وائے ڈی اے رہنماوں کا کہنا تھا ہم پوسٹ گریجویشن کی سنٹرل پالیسی کو بالکل تسلیم نہیںکرتے۔ حکومت ڈاکٹرز کو اعلی تعلیم سے محروم نہ کرے۔ پوسٹ گریجویشن کی پرانی 2015 ءوالی پالیسی ہی قابل قبول ہے۔ اس پالیسی میں اہم شعبے جیسا کہ، زچہ بچہ، دل، ہڈیوں، دانتوں، فزیشن، کینسر اور بچوں کے فزیشن اور سرجن اور معدے کے سپیشلسٹ کی ایک بھی سیٹ نہیں ہے جبکہ خیبر پی کے جیسے چھوٹے صوبے میں ڈاکٹرز کی تین ہزار کے لگ بھگ سیٹیں ہیں اور وہ سال میں دو بار داخلے دے رہے ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں ڈاکٹرز کی پہلی ہی بہت کمی ہے کیونکہ ہر سال 15 ہزار ڈاکٹرز ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ہم حکومت کو 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہیں کہ اگر حکومت نے یہ پالیسی واپس نہ کی تو نہ صرف پورے پنجاب کے ہسپتالوں کے آوٹ ڈورز بند کئے جائیں گے اور پنجاب اسمبلی کا گھیراﺅ کیا جائے گا۔
ینگ ڈاکٹرز مظاہرے