جنرل راحیل کی حمایت میں بینرز فوج یا حکومت نے نہیں لگوائے: مووآن پاکستان
کراچی (سٹاف رپورٹر) موو آن پاکستان کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں بینرز فو ج یا حکومت نے نہیں لگوائے، اس تشہیری مہم کا مقصد یہ ہے کہ قوم جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتی ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے اور اسکے لیے قومی ریفرنڈم کرایا جائے۔ بینرز لگا کر ہم نے آرٹیکل6کی خلاف ورزی نہیں کی،اگر ملک میں مارشل لاءآیا اور سپریم کورٹ نے اس کی توثیق کی تو اس کی حمایت کرینگے ۔ ان خیالات کا اظہار موو آن پاکستان کے صدر عبدالمجید پٹھان، جنرل سیکرٹری بیرسٹر فیاض احمد نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم او پی کراچی کے صدر رانا جعفر علی و دیگر بھی موجود تھے۔ بیرسٹر فیاض احمد نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی حمایت میں تشہیری بینرز اپنی پارٹی کے توسط سے لگائے، ہمیں پاک فوج، حکومت یا کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت حاصل نہیں۔ اس مہم کا مقصد ملک میں صدارتی نظام کا قیام ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرپٹ سیاستدانوں سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے، سیاستدانوں کی ہماری مہم پر تنقید چور مچائے شور کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے حق میں بینرز لگانے پر حکومت اور اپوزیشن نے ہمارے موقف کی غلط تشریح کی، ہماری پارٹی کا واضع پیغام ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، راحیل شریف ملک کی ضرورت ہیں۔ انھوں نے سوال کیا کہ تشہیری مہم میں لگائے گئے کس بینر پر لکھا ہے کہ ہم مارشل لاءکو دعوت دے رہے ہیں، بینرز پر لکھے گئے الفاظ کا مقصد یہ ہے کہ جنرل راحیل توسیع نہ لینے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
نثار آرمی چیف کے متعلق بینر لگانے والوں پرغداری کا مقدمہ چلائیں، گرفتار کریں: اعتزاز
اسلام آباد + لاہور (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے متعلق متنازعہ بینر لگانے والے موو ان پارٹی کے سربراہ کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ چلائیں۔ سپریم کورٹ میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ راحیل شریف کے بینرز لگانے والے افراد کی گرفتاری جلد عمل میں لائی جائے۔ عدم گرفتاری سے لگتا ہے کہ حکومت خود بینر لگا رہی ہے اور بینرز سے سول سوسائٹی مارشل لاءکے دباﺅ کا شکار ہوجاتی ہے۔ فوج کے آنے کے خوف سے سول سوسائٹی حکومتی کرپشن پر نہیں بولتی۔ بینرز پر نمبر درج ہیں گرفتاری کیوں نہیں ہورہی ہے۔ موو ان پاکستان پارٹی کے رہنماﺅں کو گرفتار کیا جائے ، موو ان پاکستان پارٹی والے خود بتائیں گے کہ کسی کے کہنے پر بینرز لگائے گئے ہیں حکومت یہ محسوس کرانا چاہتی ہے کہ جمہوریت خطرہ میں ہے حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن کے ہاتھ باندھ کر وزیراعظم نواز شریف کے پیچھے کھڑا کردیا جائے۔ حکومت ہمیں دباﺅ میں لانا چاہتی ہے۔ حکومت نے بینرز نہیں لگائے آئی ایس پی آر نے بھی اس کی تردید کر دی ہے۔ تفتیش کی جائے کہ کس نے بینرز لگائے ہیں۔ پنامہ لیکس پر بات کریں یا وزیراعظم کی کرپشن ظاہر کریں تو حکومت کہہ اٹھتی ہے جمہوریت کو خطرہ ہے۔
اعتزاز