• news

فرانس کے قومی دن پر حملے میں مرنے والوں کی تعداد 84 ہو گئی‘ 202 زخمی‘ دہشت گردی پر تین روزہ سوگ کا اعلان

نیس/ واشنگٹن/ لندن/ اسلام آباد (صباح نیوز+ آئی این پی+ اے ایف پی) فرانس میں قومی دن ”بسٹائل ڈے“کی تقریب کے موقع پر 19ٹن وزنی ہیوی ٹرک میں سوار حملہ آور کی جانب سے لوگوں کو کچلنے اور فائرنگ کے واقعہ سے ہلاکتوں کی تعداد 84 ہو گئی ہے جبکہ 202 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں 10بچے اور بعض خواتین شامل ہیں۔ فرانس کے قصبے نیس میں قومی دن کی تقریبات کا جشن منانے کے لئے آتشبازی کر رہے تھے۔ بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے کہ ہیوی ٹرک میں سوار حملہ آور نے گاڑی ہجوم میں چڑھا دی، حملہ آور پہلے لوگوں کو کچلتا ہوا دو کلو میٹر تک گیا پھر اس نے فائرنگ کر دی۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا نیس کے میئر نے پورے شہر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی۔ ملک بھر میں سوگ منایا گیا جبکہ اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ امریکہ میں بھی پرچم سرنگوں کر دیا گیا ہے۔ حملہ آور تیونس نژاد فرانسیسی شہری محمد الحوایج بو ہلال اس کی عمر قریباً 31برس تھی، حملہ آور دوہری شہریت کا حامل تھا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور ہلاک ہو گیا۔ ٹرک سے بڑی تعداد میں گرینیڈ اور بارودی مواد برآمد کر لیا گیا۔ فرانسیسی حکام کے مطابق ٹرک سے برآمد ہونے والی رائفلیں نقلی تھیں۔ فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس واقعہ کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا‘ ملک میں نافذ ایمرجنسی کی میعاد میں مزید 3ماہ کی توسیع کر دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ فرانس شام اور عراق میں کارروائیاں تیز کرے گا۔ انہوں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، دوسری جانب نیس میں حملوں کے بعد فرانس کے دیگر شہروں میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے تفتیشی اداروں نے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکی صدر اوباما نے نیس واقعے کی مذمت اور فرانسیسی حکومت اور عوام سے تعزیت کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعے میں تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی اور کہا دکھ کی اس گھڑی میں فرانسیسی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ وائٹ ہاوس کے مطابق امریکی صدر اوباما کو نیس واقعے پر بریف کیا گیا۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے‘ جرمن چانسلر انجیلا مرکل‘ کینیڈین وزیراعظم‘ ترک وزیراعظم‘ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے واقعہ کو وحشیانہ اور بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور مدد کی پیشکش کی۔ فرانسیسی وزیراعظم نے ملک میں 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ برنارڈ کیزینیوو کا کہنا تھا کہ ٹرک ڈرائیور نے 84 افراد کو کچل دیا‘ 18 زخمی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں، جو ہم پر کسی بھی قیمت اور کسی بھی پُرتشدد طریقے سے حملہ کرنا چاہتے ہیں۔ حکام کے مطابق ٹرک سے حملہ آور کا شناختی کارڈ ملا ہے۔ فرانس کی حکومت نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا ہے کہ واقعے کے بعد یرغمالی صورتحال بھی پیش آئی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان پیئر ہینری برانڈٹ نے بتایا کہ ' کسی کو یرغمال نہیں بنایا گیا تھا۔ تحقیقات کی جا رہی ہے کہ آیا ٹرک ڈرائیور نے اکیلے ہی یہ کام کیا یا ا±س کے ساتھ کچھ اور لوگ بھی شامل تھے جو موقع سے فرار ہوگئے۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق داعش نے حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ جبکہ بی بی سی کے مطابق ابھی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک ٹرک ڈرائیور کی شناخت کر لی گئی ہے، وہ پولیس کو مطلوب تھا۔ چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور ہمیں متاثرین سے ہمدردی ہے۔ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔ برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ بورس جانسن نے نیس پر ہونے والے حملے کی مذمت کی۔ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹیسک نے کہا کہ یہ بہت تلخ حقیقت ہے کہ لوگ آزادی، برابری اور بھائی چارے کا جشن منا رہے تھے کہ ا±ن پر حملہ کیا گیا۔ یورپ اور ایشیا کو فرانس کے عوام کے ساتھ ا±ٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں فرانس کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ ہمارے جذبات اور دعائیں حملے میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور کہا کہ دہشت گردی کیخلاف ہر اول ملک کی حیثیت سے پاکستان نے بہت نقصان اٹھائے ہیں۔ فرانس کے عوام کا دکھ اور تکلیف محسوس کرتے ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں فرانس کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان کسی بھی جگہ ہونے والی دہشت گردی کے خلاف عزم مصمم سے کھڑا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حملے کی شدید مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق فرانس کے حملے میں ہلاک ہونیوالوں میں 2 امریکی شہری شامل ہیں۔ پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے کہا ہے کہ فرانس کے قومی دن کے موقع پر نیس میں جشن منانے والے بچوں، خواتین اور مردوں پر وحشیانہ دہشت گردانہ حملہ جس میں معصوم شہری ہلاک و زخمی ہوئے قابل مذمت ہے۔ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام فرانسیسی حکومت اور عوام سے اس افسوسناک واقعے پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمارے جذبات اور دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دُعاگو ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور ظلم و جبر کے خاتمے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ فرانسیسی صدر نے کہا ہے کہ فرانس ان افراد کے مقابلے میں ہمیشہ مضبوط رہے گا۔ خلیجی ممالک کے رہنماﺅں سعودی عرب کی اعلیٰ کونسل نے نیس میں حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی علماءکونسل نے کہا ہے کہ اسلام نے شہریوں اور عوامی مقامات پر حملوں کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔ سپین نے اس حملے کا الزام جہادیوں پر عائد کیا ہے‘ حملے کے بعد لندن کے میئر صادق خان نے دارالحکومت کی سکیورٹی الرٹ کر دی اور کہا کہ ہم صدمے کی اس گھڑی میں ساتھ کھڑے ہیں۔ چین نے کہا ہے کہ متاثرین سے ہمدردی ہے‘ ہر طرح کی دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے۔ یورپی یونین نے کہا ہے کہ تشدد اور نفرت کے خلاف متحد ہیں۔ فلسطینی تنظیم حماس نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق حملہ آور 31سالہ محمد الحوایج بو ہلال تھا پولیس اسے جانتی تو تھی مگر وہ کسی جہادی گروپ سے منسلک نہیں تھا۔ پولیس نے اس کا مزید کوئی ذکر نہیں کیا۔ نیس میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے 12کی شناخت جاری کر دی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ہلاک افراد میں دو افراد کا تعلق امریکہ‘ تین کا جرمنی‘ تین کا سوئٹزر لینڈ‘ ایک اطالوی‘ ایک آسٹرین اور دو برطانوی باشندے شامل ہیں۔ تیونس‘ الجزائر کے لوگ بھی مارے گئے ہیں۔ فرانسیسی اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ نیس حملے میں دس بچوں سمیت 84 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 52 افراد زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔ ٹرک سے ملنے والے لائسنس سے حملہ آور کی شناخت محمس الحوائج بو ہلال کے نام سے ہوئی۔ حملہ آور نے پستول سے فائرنگ بھی کی‘ حملہ آور سے کھلونا اسلحہ بھی برآمد ہوا‘ انسداد دہشت گردی کے ججوں پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنا دی ہے۔ حملہ آور نہ مذہبی تھا نہ انٹیلی جنس کی لسٹ میں اس کا نام تھا۔ حملہ آور کا پولیس میں اور عدالتی مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے۔ فرانس کے پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو انٹیلی جنس نہیں جانتی۔ اطلاعات کے مطابق داعش نے اس واقعہ پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے نیس میں دہشت گردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں سخت مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ دہشت گردی کے اس المناک واقعہ پر دلی دکھ اور رنج ہوا ہے اور اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان مشکل وقت میں فرانس کے ساتھ ہے۔
فرانس/ حملہ

ای پیپر-دی نیشن