مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر انسانیت بھی تڑپ اٹھی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی میں ایک بار پھر تیزی آ چکی ہے۔ بھارتی درندوں نے نوجوان کشمیری رہنما برہان وانی سمیت درجنوں افراد کو شہید کر دیا۔ جس ظالمانہ انداز میں تحریک آزادی کے پروانوں کی آنکھوں میں گولیاں ماری گئی ہیں اس پر انسانیت بھی تڑپ اٹھی ہے۔ اس صورتحال میں وزیراعظم محم نواز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس پنجاب کے دارالحکومت کے گورنر ہاﺅس میں طلب کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی صدارت میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں جس طرح بھارتی قیادت کے ضمیر کو جھنجوڑنے کی مدبرانہ انداز میں کوشش کی گئی ہے اس سے وزیراعظم کی سمجھ بوجھ کو بے ساختہ داد دینے کو دل چاہتا ہے۔ انہوں نے الزام تراشی میں پڑنے کی بجائے اقوام متحدہ کو اس کا نامکمل ایجنڈا یاد دلایا اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے نئے سرے سے کوششوں کا آغاز کرے۔ بھارتی قیادت کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے جانے کے لیے جہاں قائل کرنے کی کوشش کی وہاں مسئلہ کشمیر بات چیت سے حل کرنے کی طرف بھی توجہ دلائی۔ ایسے وقت میں جب کشمیر میں جاری تحریک آزادی کے ڈانڈے بھارت پاکستان سے جوڑ رہا ہے، کشمیر میں بندے بھجوانے کا پاکستان پر الزام عائد کر رہا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے اس کا جواب تلخی سے دینے کی بجائے دھیمے لہجے اور نرم الفاظ میں کشمیر کے حوالے سے مضبوط موقف اختیار کیا۔ وزیراعظم کے پیچیدہ اور بڑے آپریشن کے بعد جسمانی کمزوری فطری ہے تاہم ان میں جو حوصلہ اور دلیری ہے اس کا مظاہرہ گذشتہ روز بھی دیکھنے میں آیا جب وہ بذریعہ سڑک جاتی عمرہ سے گورنر ہاﺅس آئے پھر کار ہی میں واپس جاتی عمرہ جا کر نماز جمعہ ادا کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا اور گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔ ملک محمد رفیق رجوانہ نے کابینہ کے خصوصی اجلاس کے شرکاءکو اپنے ساتھ لے جا کر کھانا کھلایا۔
بھارتی مظالم/ انسانیت