کبھی فوجی بغاوت کا پیغام دیانہ ایسے حاصل ہوتی ہے:فتح اللہ گولن
واشنگٹن (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکہ میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے ترکی کے رہنما فتح اللہ گولن نے تردید کی ہے کہ ترکی میں حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے اور انھوں نے اس کوشش کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا پانچ دہائیوں میں جو شخص خود فوجی بغاوتوں میں متاثر ہوا ہو اس کے لئے یہ بہت بے عزتی کی بات ہے کہ اس پر فوجی بغاوت کی کوشش کا الزام لگایا جائے۔ میں ان الزامات کی تردید کرتا ہوں۔‘ ’حکومت شفاف انتخابات کے ذریعے حاصل کرنی چاہئے نہ کہ طاقت کے ذریعے۔ فتح اللہ گولن نے کہا ترک عوام کیلئے کبھی فوجی بغاوت کا پیغام نہیں دیا ایسے اقدامات سے جمہوریت حاصل نہیں ہو سکتی۔فتح اللہ گولن نے کہا کہ فوجی بغاوت ڈرامہ ہے اردگان کا مقصد مجھے بدنام کرنا ہے۔ طیب اردگان موجودہ دور کے ہٹلر ہیں۔ دنیا ان کے مجھ پر الزامات کو سنجیدہ نہیں لے گی۔ مجھے امریکہ سے ڈیپورٹ یا ترکی کے حوالے ہونے سے ڈر نہیں لگتا۔