قندیل بلوچ ڈی جی خان میں سپردخاک‘ قاتل بھائی وسیم کا 3 روزہ ریمانڈ
ڈیرہ غازی خان (آن لائن + آئی این پی + این این آئی) ملتان میں اپنے بھائی کے ہاتھوں گلا دبا کر قتل کی جانے والی ماڈل قندیل بلوچ کو ڈیرہ غازی خان کے نواحی اور ان کے آبائی علاقے شاہ صدرالدین کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ قندیل بلوچ کی میت علی الصبح نشتر ہسپتال ملتان میں ورثاء کے حوالے کی گئی جہاںسے میت کو ایمبولینس کے ذریعے ڈیرہ غازی خان منتقل کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان میں قندیل بلوچ کی نمازجنازہ ادا کی گئی جس میں ان کے اہل خانہ کے علاوہ مقامی افراد کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ قندیل کے والدین اور رشتہ دار دھاڑیں مار کر روتے رہے۔ قندیل کے ہاتھوں‘ پائوں پر علاقائی روایات کے مطابق والدہ نے مہندی لگائی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ دوسری طرف قتل کے ملزم وسیم جسے ملتان پولیس نے رات ڈی جی خان سے گرفتار کیا تھا‘ اس کے اعتراف جرم کے بعد گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزم کا 3 روزہ ریمانڈ پولیس کے حوالے کر دیا۔ دوسری طرف قندیل کو قتل کرنے والے اس کے بھائی وسیم نے پولیس کو دوران تفتیش بتایا کہ وہ عید کے دوسرے روز بھی قندیل کو قتل کرنا چاہتا تھا‘ لیکن موقع نہیں ملا۔ جب سے قندیل کی ویڈیو اور ٹی وی چینلز پر تنازعات کا سلسلہ شروع ہوا‘ لوگوں نے جینا محال کر دیا تھا۔ لوگوں کے طعنے سن کر سوچ لیا تھا کہ قندیل کو قتل کرکے سعودی عرب بھاگ جائوں گا جہاں پہلے ہی میرے 3 بھائی موجود ہیں۔ قندیل کو مارنے پر مجھے کوئی پشیمانی نہیں۔ ملزم وسیم نے کہا کہ اس نے کبھی بھی قندیل سے مالی مدد حاصل نہیں کی۔ وہ صرف والدین کی اعانت کرتی تھی۔ ان کے والد کی کچھ عرصہ قبل 60ایکڑ زرعی زمین بھی تھی جو بکتے بکتے اب ایک ایکڑ رہ گئی ہے۔ قندیل بلوچ کو قتل کرنے سے قبل اس نے دودھ میں نیند کی 4 گولیاں ملا کر دی تھیں جسے پینے کے بعد قندیل گہری نیند سو گئی اور جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب موقع ملتے ہی قندیل کو ٹھکانے لگا کر فرار ہو گیا۔ علاوہ ازیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قندیل بلوچ کے والد محمد عظیم نے کہا کہ ان کی بیٹی کے قتل کے پیچھے سیاسی محرکات بھی ہو سکتے ہیں۔ ان کی بیٹی سیاست میں آنے کی خواہاں تھی اور اس نے مجھ سے بھی مشورہ کیا کہ بتائیں میں کون سی پارٹی میں شمولیت اختیار کروں تو میں نے کہا کہ بیٹا دیکھ لو پنجاب میں کئی جماعتیں ہیں‘ جو ٹھیک لگے اس میں شامل ہو جائو۔