قندیل بلوچ کیس، ناقص تفتیش پر انسپکٹر معطل، جائے وقوعہ سے والدہ کی ٹوٹی چوڑیاں ملیں
ملتان/ نیویارک ( نوائے وقت رپورٹ) قندیل بلوچ کیس میں تفتیشی افسر انسپکٹر الیاس حیدر کو ناقص تفتیش پر معطل کر دیا گیا پولیس کے مطابق انسپکٹر الیاس پر ملزم وسیم کو بغیر پولی گرافک اور ڈی این اے ٹیسٹ جیل بھجوانے کا الزام ہے۔ انسپکٹر الیاس حیدر کی جگہ عطیہ جعفری تفتیشی افسر مقرر کر دی گئیں۔ آج عدالت کی اجازت سے ملزم وسیم کو اسکے بیان میں سچ اور جھوٹ کا پتہ چلانے کے لئے پولی گرافک ٹیسٹ کی خاطر لاہور کی فرانزک لیب لایا جائیگا۔ قندیل بلوچ کے اعضاء کی فرانزک رپورٹ چند روز میں آنے کا امکان ہے جس سے تفتیش آگے بڑھ سکے گی۔ قبل ازیں ملتان پولیس نے رات گئے وسیم کے رشتہ دار ظفر کو حراست میں لے لیا۔ بتایا گیا ہے کہ ظفر قندیل کے قتل سے قبل وسیم سے فون پر کئی بار رابطے میں تھا۔ دوسری طرف پولیس کے مطابق قندیل بلوچ کے قتل والے کمرے سے انہیں ماڈل کی والدہ کی ٹوٹی ہوئی چوڑیاں ملیں جبکہ والدہ نور مائی نے اس حوالے سے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے تفتیش کیلئے کچھ چوڑیاں اتروا لی تھیں۔ قندیل کے والد عظیم کے مطابق وسیم نے اپنے والدین کو بھی دودھ میں نشہ آور گولیاں ملا کر دیں تھیں اس لئے قتل کا انہیں صبح نیند سے جاگنے پر پتہ چلا۔دوسری طرف ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان نام نہاد غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی رعایتیں ختم کرے۔ قندیل بلوچ کے افسوسناک قتل نے اس امر کو اجاگر کر دیا ہے۔ نیو یارک سے جاری بیان میں عالمی تنظیم نے کہا غیرت کے نام پر قتل کے خلاف فوری ایکشن ہونا چاہئے۔ پاکستان کو اس سلسلے میں بنیادی اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے۔ غیرت کے نام پر قتل میں معافی کے خلاف قانون بنایا جائے۔