آزاد کشمیر کے 41 حلقوں میں انتخابات کل ہونگے، فوج تعینات ہوگی
مظفر آباد/ اسلام آباد/ لاہور (سٹاف رپورٹر + خصوصی رپورٹر + ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ ) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 41حلقوں میں پولنگ کل جمعرات 21 جولائی کو ہو گی، 26لاکھ 74ہزار 586ووٹر 423امیدواروں میں سے آئندہ پانچ سال کیلئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کرینگے، امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے فوج کے دستے آزاد کشمیر پہنچ گئے، بیلٹ پیپرز سمیت دیگر سامان کی ترسیل فوج کی نگرانی میں ہو گی، پولنگ صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہے گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تمام حلقوں میں فوج تعینات کی جائیگی، آزاد کشمیر حکومت اور الیکشن کمشن نے انتخابات کیلئے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کی ہے۔ آزادکشمیر کے 29حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے دیگر جماعتوں کے امیدواروں کے ساتھ کانٹے دار مقابلے متوقع ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران امن و امان بحال رکھنے کے لیے پاک فوج کے دستے آزاد کشمیر پہنچ گئے ۔الیکشن کمشنر آزاد کشمیر کے مطابق پاک فوج کے 23 ہزار جوان انتخابات کے دوران سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے ، پولنگ سٹیشن کے اندر بھی ایک فوجی جوان تعینات ہوگا۔ پولنگ کے دوران غربی باغ، حویلی، چڑھوئی، لچھراٹ، کھاوڑہ، نکیال، بھمبر شہر کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ حساس پولنگ سٹیشنوں پر فوج کے 4 جبکہ معمول کے پولنگ سٹیشنوں پر دو جوان تعینات ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس، ایف سی کے جوان بھی تعینات ہوں گے۔ منگل کو چیف الیکشن کمشنر آزادکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے ہر حلقے میں فوج مارچ کر رہی ہے اور حساس پولنگ سٹیشنز پر 900سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں رجسٹرڈ کشمیری مہاجرین ووٹرز ووٹ ڈال سکیں گے، اسلام آباد میں قائم 9پولنگ سٹیشنز میں 2 سٹیشنز انتہائی حساس قرار دیئے گئے، جی6اور جی9میں واقع پولنگ سٹیشنز حساس قراردیئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات کے دوران صوبے میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے ساتھ ساتھ پولنگ سٹیشنوں کی حدود سے 400میٹر تک کے علاقے میں 5سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی۔ سیکرٹری حکومت پنجاب (ہوم ڈیپارٹمنٹ) کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق اس سلسلے میں اوکاڑہ، بھکر، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، لودھراں اور بہاولنگر اضلاع کے علاوہ صوبہ بھر میں ہر قسم کا اسلحہ لے کر چلنے اور اس کی نمائش، ہوائی فائرنگ، پولنگ اور ووٹوں کی گنتی کے دوران پولنگ اسٹیشن سے 400میٹر کے علاقے میں ووٹروں کی قطاروں کے علاوہ 5سے زائد افراد کے جمع ہونے اور انتخابی فتح منانے کیلئے ریلیوں اور مظاہروں کے انعقاد پر پابندی عائد کی گئی ہے، یہ پابندی 25جولائی تک عائد رہے گی۔علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق حکومت آزاد کشمیر اور ریاستی الیکشن کمشن کی استدعا پر تعیناتی عمل میں آرہی ہے ۔ اس سلسلہ میں راولپنڈی کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال نے آزاد کشمیر کے چیف الیکشن کمشنر، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس سے ملاقاتیں کی ہیں ۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کا انعقاد آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی ہی ذمہ داری ہوگی ، فوج اس انعقاد میں اور امن و امان برقرار رکھنے میں بالترتیب الیکشن کمیشن اور حکومت آزاد کشمیر کی مدد کرے گی ۔ آئی این پی کے مطابق آزاد کشمیر کے عام انتخابات میں موجود وزیراعظم سمیت 3سابق وزرائے اعظم قسمت آزمائی کرہے ہیں جبکہ2سابق وزراء اعظم نے اپنی جگہ اپنے بیٹے اور بیٹی کو قسمت آزمائی کیلئے میدان میں اتار ہے،جبکہ ایک سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں نے خود کو انتخابات سے الگ رکھا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم چودھری مجید سمیت سابق وزرائے اعظم انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جن میں سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان اور راجہ فاروق حیدر خان اپنے اپنے آبائی حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ سابق وزیراعظم سدردار سکندر حیات خان نے اس دفعہ بھی اپنی جگہ فرزند سردار فاروق قلندر کو اور صدر آزادکشمیر سردار یعقوب جو وزیراعظم کے منصب پر بھی فائز رہ چکے ہیں نے اپنی جگہ اپنی صاحبزادی فرزانہ یعقوب کو میدان میں اتارا ہے،ایک سابق وزیراعظم مرحوم ممتاز راٹھور کے دونوں بیٹے راجہ فیصل راٹھور اور راجہ مصور راٹھور اس دفعہ انتخابات نہیں لڑ رہے۔واضح رہے کہ یہ دونوں اپنے والد کی آبائی نشست سے ایک ایک دفعہ رکن اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔اسلام آباد نوائے وقت رپورٹ آئی ایس پی آر کے مطابق آزاد کشمیر حکومت اور الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کر لی ۔